عنوان: نیت كی اصل كیا ہے؟
سوال: کیا نماز شروع کرتے وقت زبان سے نیت کرنا بدعت ہے؟مثال کے طورپر میں نیت کرتاہوں چار رکعات نماز سنت ، واسطے اللہ تعالی کے، منہ میرا کعبہ شریف کی طرف ، وغیرہ ۔
ہمارے اہل حدیث بھائی کہتے ہیں کہ یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام سے سے ثابت نہیں ہے ،اس لیے صرف دل میں نیت کرنا چاہئے ، زبان سے نہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ زبان سے نیت کرنا بدعت ہے۔جب کہ بچپن سے ہم لوگوں کے یہاں لوگ زبان سے نیت کرتے چلے آرہے ہیں۔ براہ کرم، حدیث کی روشنی میں جواب مرحمت فرمائیں۔
جواب نمبر: 3582931-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 65=50-1/1433
نیت کی اصل دل ہی سے کسی چیز کا قصد کرنا ہے؛ لیکن دل کے ساتھ زبان سے کہہ لینے میں استحضار زیادہ ہوتا ہے؛ اس لیے مزید استحضار کے لیے زبان سے بھی نیت کرلینا بہتر ہے، اسے بدعت کہنا غلط ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند