عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 56731
جواب نمبر: 56731
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 106-72/Sn=2/1436-U کم ازکم یکمشت ڈاڑھی رکھنا ہرمسلمان پر واجب ہے، حدیث میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ڈاڑھی بڑھانے کی بڑی تاکید کی، جو شخص ڈاڑھی منڈواتا ہے یا یکمشت سے پہلے ہی کٹوادیتا ہے، وہ شرعاً فاسق ہے اس کے پیچھے نماز بہ کراہت ادا ہوتی ہے، آپ حضرات کو چاہیے کہ اپنی ڈاڑھی ضرور بڑھائیں اپنے نبی کی اس سنت کو ہرگز پامال نہ کریں، اگر فوجی حکام کی طرف سے رکاوٹ ہو تو قانون کے دائرے میں رہ کر مناسب کوشش کریں، یا کم ازکم کسی باشرع امام کے بند وبست کے لیے حکام پر زور ڈالیں جو امام آپ حضرات کو پنجوقتہ نماز پڑھادیا کرے؛ تاکہ آپ حضرات کی نمازیں کراہت سے خالی ادا ہوں، تب تک اپنے ہی میں سے کسی کو امام بناکر نماز پڑھ لیں، فریضہ ادا ہوجائے گا، گو کراہت رہے گی۔ أما تقصیر اللحیة بحیث تصیر قصیرةً من القبضة فغیر جائز في المذاہب الأربعة (العرف الشذي: ۴/۱۶۲، باب ما جاء في تقلیم الأظفار، ط، بیروت) وفي رد المحتار: یکرہ إمامة عبد وأعرابي وفاسق (تنویر)․․․ ویکرہ الاقتداء بہم تنزیہا فإن أمکن الصلاة خلف غیرہم فہو أفضل وإلا فالاقتداء أولی من الانفراد الخ (۲/۲۹۸، ط: زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند