عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 165810
جواب نمبر: 16581001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:156-96/L=2/1440
شیشہ کے سامنے نماز پڑھنا درست ہے ، شیشہ کے سامنے موجود شخص کا جو عکس نظر آتا ہے یہ شرعی اعتبار سے تصویر کے حکم میں نہیں ہے کہ اس کی وجہ سے نماز مکروہ ہو؛البتہ اگر شیشہ کی وجہ سے نمازکے خشوع وخضوع میں خلل پیدا ہوتا ہو تو ایسے شیشہ کے سامنے نماز پڑھنا مکروہ ہوگا۔ ایسی صورت میں نماز کے وقت اس پر مناسب کوئی کپڑا ڈال دیا جائے۔ ولا باس بنقشہ خلا محرابہ فإنہ یکرہ لأنہ یلہي المصلي․․․ وظاہرہ أن المراد بالمحراب جدار القبلة․ (الدر: ۲/۴۳۱، قبیل مطلب: في أفضل المساجد، ط: زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا نماز کے لیے تمام ارکان ترجمہ اور تفسیر کے ساتھ فرض ہیں؟ سنت یا مستحب ہے؟ کیا اس بارے میں کوئی حدیث وارد ہوئی ہے اگر ہے تو تحریر فرمائیں۔
3759 مناظرمحلے کی مسجد میں جب ایک جماعت ہوجائے تو دوسری جماعت کرانا جائز نہیں ہے۔ اگر کسی مجبوری کی وجہ سے مثلاً شادی یا جنازے کی وجہ سے لوگوں کی رش ہو اور مسجد میں اتنی گنجائش ہو کہ دو سا تین جماعتیں کرانی پڑجائیں تو دوسری یا تیسری جماعت کراتے وقت اقامت کہنا چاہیے یا نہیں؟
3295 مناظر