عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 31427
جواب نمبر: 31427
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 809=442-5/1432 دونوں سلاموں کے درمیان سر کو قبلہ کی طرف کرکے تھوڑی دیر کے لیے روکنا کہیں کتاب میں اس کی صراحت نہیں ملی۔ البتہ کتب احادیث اور فقہ میں جو الفاظ وارد ہوئے ہیں ان سے درمیان میں توقف نہ کرنا معلوم ومفہوم ہوتا ہے، مثلاً شرح التنویر میں ہے ثم یسلم عن یمینہ ویسارہ قائلاً السلام علیکم ورحمة اللہ․ اعلاء السنن میں ہے: کان النبي صلی اللہ علیہ وسلم یسلم عن یمینہ وعن یسارہ السلام علیکم ورحمة اللہ․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند