• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 15678

    عنوان:

    میں صومالیہ میں کام کرتاہوں۔ یہاں لوگ کہتے ہیں کہ وہ شافعی المذہب ہیں، لیکن ان کے عمل سے لگتا ہے کہ وہ اہل حدیث ہیں۔ وہ لوگ آٹھ رکعت تراویح پڑھتے ہیں۔ وہ لوگ ٹوپی نہیں پہنتے ہیں۔ وہ لوگ شب برأت کے موقع پر کچھ بھی نہیں کرتے ہیں۔ وہ لوگ یا تو ایک مشت سے کم داڑھی رکھتے ہیں یا کلین شیو کرتے ہیں حتی کہ مسجد کے امام بھی۔ اس بارے میں میرے چند سوالات ہیں: (۱)ہماری نماز کا کیا حکم ہے جب اس طرح کے لوگ امامت کرتے ہیں؟ (۲)یہاں پر زیادہ تر لوگ انڈیا کے لوگوں کے بالمقابل قرآن جانتے ہیں لیکن وہ لوگ تجوید یا مخرج پر دھیان نہیں دیتے ہیں۔ حتی کہ امام بھی غلطی کرتے ہیں جیسے جہاں تشدید نہیں ہوتی ہے وہاں تشدید کے ساتھ پڑھتے ہیں، یا تشدید کو چھوڑ دینانیز زیر و زبر بھی چھوڑ دیتے ہیں۔یہ بات جانتے ہوئے بھی کوئی ان سے نہیں کہتا ہے۔اگر وہ غلطی کرتے ہیں تو کیا ہم ان کے پیچھے پڑھ سکتے ہیں؟ (۳)یہاں پر لوگ اکثر ?واللہ ?کہتے ہیں۔ کیا یہ کہنا درست ہے؟ اگر نہیں ، تو ہماری [نہی عن المنکر] کرنے کی کیا ذمہ داری ہے؟

    سوال:

    میں صومالیہ میں کام کرتاہوں۔ یہاں لوگ کہتے ہیں کہ وہ شافعی المذہب ہیں، لیکن ان کے عمل سے لگتا ہے کہ وہ اہل حدیث ہیں۔ وہ لوگ آٹھ رکعت تراویح پڑھتے ہیں۔ وہ لوگ ٹوپی نہیں پہنتے ہیں۔ وہ لوگ شب برأت کے موقع پر کچھ بھی نہیں کرتے ہیں۔ وہ لوگ یا تو ایک مشت سے کم داڑھی رکھتے ہیں یا کلین شیو کرتے ہیں حتی کہ مسجد کے امام بھی۔ اس بارے میں میرے چند سوالات ہیں: (۱)ہماری نماز کا کیا حکم ہے جب اس طرح کے لوگ امامت کرتے ہیں؟ (۲)یہاں پر زیادہ تر لوگ انڈیا کے لوگوں کے بالمقابل قرآن جانتے ہیں لیکن وہ لوگ تجوید یا مخرج پر دھیان نہیں دیتے ہیں۔ حتی کہ امام بھی غلطی کرتے ہیں جیسے جہاں تشدید نہیں ہوتی ہے وہاں تشدید کے ساتھ پڑھتے ہیں، یا تشدید کو چھوڑ دینانیز زیر و زبر بھی چھوڑ دیتے ہیں۔یہ بات جانتے ہوئے بھی کوئی ان سے نہیں کہتا ہے۔اگر وہ غلطی کرتے ہیں تو کیا ہم ان کے پیچھے پڑھ سکتے ہیں؟ (۳)یہاں پر لوگ اکثر ?واللہ ?کہتے ہیں۔ کیا یہ کہنا درست ہے؟ اگر نہیں ، تو ہماری [نہی عن المنکر] کرنے کی کیا ذمہ داری ہے؟

    جواب نمبر: 15678

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل):2049=434tl-1/1431

     

    (۱) اگر امام خشخشی ڈاڑھی رکھے ہوئے ہو یا ڈاڑھی منڈائے ہوئے ہو تو ایسے امام کی اقتداء میں نماز مکروہ ہوتی ہے، اس لیے اگر کوئی متبع سنت امام ہو تو آپ اس کی اقتدا میں جاکر نماز ادا کریں اوراگر ایسا امام کوئی موجود نہ ہو تو اسی کی اقتداء میں نماز ادا کریں، بشرطیکہ وہ تقلید کو شرک، ائمہ اربعہ کو لعن طعن نہ کرتا ہو، اورطہارت وغیرہ خاص مسائل میں جن پر حنفی مقتدی کی نماز کی صحت کا دار مدار ہے رعایت کرتا ہو مثلاً خون نکلنے پر وضو کرتا ہو، مروجہ سوتی اور نائلون کے موزوں پر مسح نہ کرتا ہو وغیرہ وغیرہ۔ (۲) اگر وہ امام قراء ت میں ایسی خطا فاحش کرتا ہے جس سے معنی بدل جاتے ہیں تو اس سے نماز فاسد ہوجاتی ہے اورایسے امام کی اقتداء میں نماز درست نہیں، تاہم اس کے لیے کسی ماہر قاری کی تصدیق ضروری ہے۔ (۳) [واللہ] یہ الفاظ قسم ہے، قسم کلام کو موٴکد کرنے کے لیے کھائی جاتی ہے، بلاضرورت قسم کھانا بہتر نہیں، جو لوگ ضرورت سے زائد قسم کھاتے ہیں، آپ ان کو یہ کہہ دیں کہ یہ چیز شرعاً محمود و مستحسن نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند