عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 10374
کیا فرض نماز میں امام کی قرأت میں بھولنے پر اس کو بتایا جاسکتا ہے؟ امام صاحب کو ایک شخص نے بتایا تو وہ کہتے ہیں کہ فرض نماز میں قرأت میں تھوڑی بہت غلطی ہوجائے جس سے معنی نہ بدلیں تو بتانا نہیں چاہیے ہاں فرض کے علاوہ کو ئی نماز ہو تو اس میں ذرا سی غلطی پر بھی بتایا جاسکتا ہے؟
کیا فرض نماز میں امام کی قرأت میں بھولنے پر اس کو بتایا جاسکتا ہے؟ امام صاحب کو ایک شخص نے بتایا تو وہ کہتے ہیں کہ فرض نماز میں قرأت میں تھوڑی بہت غلطی ہوجائے جس سے معنی نہ بدلیں تو بتانا نہیں چاہیے ہاں فرض کے علاوہ کو ئی نماز ہو تو اس میں ذرا سی غلطی پر بھی بتایا جاسکتا ہے؟
جواب نمبر: 10374
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 105=112/ ل
جی ہاں! اگر فرض نماز میں امام سے قرأت میں غلطی ہوجائے تو اسے لقمہ دیا جاسکتا ہے: لما صرحوا بہ في فتح المصلی علی إمامہ بأنھا لا تفسد علی الصحیح سواء قرأ الإمام ما تجوز بہ الصلاة أولا (شامي: ۲/۳۵۷) البتہ اگر ایسی غلطی نہیں ہے جو خطأ فاحش ہو اور جس سے نماز فاسد ہوجاتی ہے تو بہتر یہ ہے کہ لقمہ نہ دیا جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند