عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 37347
جواب نمبر: 37347
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ھ): 588=353-3/1433 عشاء میں چار رکعت فرض، اسکے بعد دو رکعت سنت موٴکدہ ہیں، پھر تین وتر، نیز عشاء سے پہلے چار رکعت (سنت غیرموٴکدہ) پڑھنے کا صحابہٴ کرام کے یہاں معمول تھا، اور ظاہر سی بات ہے کہ صحابہٴ کرام نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسا کرتے دیکھا ہوگا، چناں جہ ”قیام اللیل للامام المروزی“ میں حضرت سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ سے منقول ہے: عن سعید بن جبیر -رحمہ اللہ- کانوا یستحبون أربع رکعات قبل العشاء الآخرة (قیام اللیل لمحمد نصر المروزي: ۱/۸۸، ط: فیصل آباد، پاکستان) نیز ”الاختیار لتعللہ المختار“ جو فقہ حنفی کی معتبر کتاب ہے، اس میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی ایک روایت نقل کی گئی ہے، جس میں حضور صلی اللہ علیہوسلم کا یہ معمول بیان کیا گیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم عشاء سے پہلے چار رکعتیں پڑھتے تھے اورعشاء کے بعد بھی چار رکعتیں پڑھتے تھے، پھر آرام فرماتے۔ عن عائشة أنہ -علیہ الصلاة والسلام- کان یصلي قبل العشاء أربعا ثم یصلي بعدہا أربعًا ثم یضطجع (۱/۶۶ الاختیار لتعلیل المختار، ط: بیروت)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند