• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 56205

    عنوان: اگر دوران نماز موبائل كی گھنٹی بجے تو

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں۔ اگر نماز کے درمیان موبائل کی گھنٹی بج جاے تو جیب سے موبائل نکال کر اسکوبند کرنا کیسا ہے اور موبائل کی اسکرین پر نظر پڑ جاے اور یہ معلوم ہوجاے فون کس کا ہے تو کیا اس صورت میں نماز ہو جائیگی یا نہیں مفصل جواب مرحمت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 56205

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1493-1501/N=1/1436-U87 اگر جیب سے صرف ایک ہاتھ سے موبائل نکال کر بند کیا اور نکالنے کے بعد اسکرین پر نظر پڑگئی جس سے معلوم ہوگیا کہ کس کا فون آرہا ہے تو چونکہ یہ عمل کثیر نہیں ہے؛ لہٰذا اس وجہ سے نماز فاسد نہ ہوگی، البتہ اگر ایسے موقعہ پر جیب ہی میں ہاتھ ڈال کر موبائل بند کردے یا فون کاٹ دے تو اچھا ہے؛ بلکہ نماز سے پہلے نمازی کو موبائل بند کرلینا چاہیے یا سائلنٹ کرلینا چاہیے، تاکہ نماز میں فون آنے سے اپنے کو یا آس پاس کے کسی نمازی کو کوئی تشویش نہ ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند