عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 58918
جواب نمبر: 58918
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 465-430/Sn=7/1436-U سونے چاندی میں اصلا زکات وزن کے اعتبار سے واجب ہوتی ہے، مثلاً ۴۰/ گرام سونے میں ایک گرام سونا؛ لیکن اگر قیمت کے اعتبار سے زکات ادا کرنے کا ارادہ ہو تو کونسی قیمت کا اعتبار ہوگا، قیمت خرید کا یا قیمت فروخت کا؟ اس سلسلہ میں اکابر ارباب افتاء کی دونوں رائیں ملتی ہیں (فتاوی دارالعلوم: ۶/ ۱۲۴، محمود الفتاوی: ۲/۲۹) وغیرہ میں قیمت خرید کا اعتبار کیا گیا ہے یعنی جس قیمت میں سونار لوگ فروخت کرتے ہوں اس قیمت کے اعتبار سے زکات نکالنا ضروری ہے اور (فتاوی محمودیہ: ۹/ ۳۷۹، فتاوی عثمانی) وغیرہ میں قیمت کا اعتبار کیا گیا ہے۔ (امداد الفتاوی: ۲/۴۹) یعنی اپنے پاس موجود سونا بازار میں جتنے کا فروخت ہوتا ہے اس قیمت کے اعتبار سے زکات نکالنا ضروری ہے؛ لہٰذا صورت مسئولہ میں مذکورہ دونوں رایوں میں سے جس کے مطابق آپ زکات ادا کریں گے، آپ کی زکات ادا ہوجائے گی یعنی چاہے آپ 1900ہزار کی زکات ادا کریں یا 26000کی زکات نکالیں کہ اس میں فقراء کا زیادہ نفع ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند