• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 604910

    عنوان:

    میوچول فنڈ‏، ایل آئی سی‏اور پی پی ایف كی زكاۃ كا كیا حكم ہے؟

    سوال:

    (۱) میوچل فنڈ (۲) یا ایل آئی سی ، (۳) پی اپی ایف (۴) یا آر میں اگر کسی آدمی کا روپیہ جمع ہو تو اس روپیہ کی زکاة دینا ضروری ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 604910

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 845-202T/D=10/1442

     (۱) میوچل فنڈ میں جو روپیہ جمع ہے یہ تجارت میں لگا ہوا ہے اور سرمایہٴ تجارت پر زکاة واجب ہوتی ہے پس اس پر بھی زکاة واجب ہوگی۔

    (۲) ایل آئی سی جو رقم آدمی نے خود قسطوں میں جمع کی ہے اس کی نوعیت محفوظ رقم کی ہے پس اس محفوظ رقم پر بھی زکاة واجب ہوگی۔ (اگرچہ ایل آئی سی میں سود و قمار پایا جاتا ہے، لہٰذا اس کا کرانا جائز نہیں)

    (۳) پی پی ایف کے طور پر جو رقم گورنمنٹ کاٹتی ہے اس پر ابھی زکاة واجب نہیں، جب یہ رقم ریٹائر ہونے کے بعد قبضہ میں آجائے گی اور آدمی کو مل جائے گی اس وقت نصاب کی شرائط کے ساتھ آئندہ زکاة واجب ہوگی۔

    (۴) آر ڈی کے طور پر جو رقم جمع کی جاتی ہے یہ بھی آدمی کی محفوظ رقم ہے لہٰذا اس پر بھی نصاب کا سال پورا ہونے پر زکاة کی ادائیگی واجب ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند