عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 152474
جواب نمبر: 152474
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 934-758/D=10/1438
زکاة اس زمین پر واجب ہوتی ہے جس میں خریدتے وقت ہی تجارت کی نیت کرلی گئی ہو، سوال میں مذکورہ زمینیں اور مکان اس نوعیت کی نہیں ہیں، لہٰذا ان میں سے کسی میں زکاة واجب نہیں ہوگی۔ ولا في ثیاب البدن وأثاث المنزل ودور السکنی ونحوہا أي کثیاب البدن الغیر المحتاج إلیہا وکالحوانیت والعقارات․ (رد المحتار: ۳/۱۸۲)
(۲) باقی دو زمینیں جنھیں آپ بیچنے کا ارادہ رکھتے ہیں اگر آپ نے انھیں بچنے کے ارادے سے خریدا ہے تو ان میں زکاة واجب ہوگی، اور اگر آپ نے انھیں بیجنے کے ارادے سے نہیں خریدا، بلکہ بعد میں بیچنے کا ارادہ ہوگیا تو اس میں زکاة واجب نہیں ہوگی، اسی طرح اگر یہ زمینیں آپ کو وراثت وغیرہ میں ملی ہیں تو اس صورت میں بھی زکاة واجب نہیں ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند