• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 42671

    عنوان: زکات کے مسائل

    سوال: ایک دکان دار ہے جس نے (50000) پچاس ہزار کی رقم اپنی دکان کی پگڑھی دی ہے-اور وہ مالک دکان کے پاس اس شرط پر رکھی ہویء ہے کہ جب تم دکان خالی کروگے تو واپس مل جائے گی۔ اب وہ دکان دار اپنی تجارت میں کامیاب نہ رہا اور اسکی اتنی آمدنی نہیں ہوتی کہ گھر کا گزر بھی ٹھیک طریقہ سے کر سکے اور کچھ لوگوں کا قرضہ بھی اس پر ہے ایسی صورت حال میں کیا اس پر ذکات دینا فرض ہے یا نہیں ۔ مطلب یہ ہے کہ کیوں کہ پچاس ہزار(50000) کی رقم صاحب نصاب کی حیثیت میں آتی ہے اور وہ بطور پگڑھی اسکی جمع ہے نہ تو وہ اس کے قبضہ میں ہے اور نہ ھی وہ اس سے کچھ فائدہ اٹھا پارہا ہے تو کیا اس رقم پر زکات ادا کرنا واجب ہے یا نہیں۔

    جواب نمبر: 42671

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 138-122/B=2/1434 جی ہاں جب وہ رقم آپ کے قبضہ میں آئے گی تو آپ کو سابقہ سالوں کی بھی اُس رقم کی زکاة دینا واجب ہوگی اور آئندہ بھی زکاة واجب ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند