عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 66986
جواب نمبر: 66986
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1396-1485/L37=2/1438
زیورات کی زکوة خلاف جنس سے ادا کرنے میں زیور کی قیمت کا اعتبار ہے اور قیمت مںا سناروں کے یہاں عام طور پر دو ریٹ رائج ہیں:
(۱) ایک وہ ریٹ جس پر سنار زیورات فروخت کرتے ہیں۔
(۲) وہ ریٹ جس پر خود دوسرے لوگوں سے خریدتے ہیں۔ اس سلسلے میں حکم یہ ہے کہ اگر زکاة قیمت فروخت کے اعتبار سے ادا کی جائے تو بھی زکاة ادا ہوجائے گی البتہ قیمت خرید کے اعتبار سے زکاة ادا کرنا بہتر ہے، اس کے علاوہ سوال سے اگر کچھ اور مقصود ہوتو دوبارہ وضاحت کرکے سوال کریں پھر ان شاء اللہ جواب دیا جائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند