• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 66986

    عنوان: زیورات کی زکاۃ کیسے ادا کریں؟

    سوال: میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ ہم شامی میں مذکور مسئلہ ابریق میں ذکرکردہ قیمت کے مطابق زیوارت کی زکاة کا حساب نہیں کرتے ہیں ؟میں نے اب تک جس مفتی سے بھی پوچھا تو انہوں نے کہا کہ زیوات کے وزن کے مطابق زکاة نکالیں، نہ کہ مسئلہ ابریق میں ذکر کردہ قیمت کے مطابق۔کیا شامی میں یہ واضح نہیں ہے کہ اگر زیورات کی زکاة ادا کریں (خلاف جنس)تو ہمیں زیورات کی قیمت لگانے کی ضرورت ہے، نہ کہ وزن کی ؟اگر قیمت کے مطابق زکاة ادا کریں ہو تو کس قیمت کا اعتبار کیا جائے گا؟ مارکیٹ کی قیمت (جس قیمت پر آپ زیور خریدتے ہیں) یااس قیمت کا اعتبار کیا جائے گا جب آپ سونار کو سامان بیچتے ہیں؟

    جواب نمبر: 66986

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1396-1485/L37=2/1438
    زیورات کی زکوة خلاف جنس سے ادا کرنے میں زیور کی قیمت کا اعتبار ہے اور قیمت مںا سناروں کے یہاں عام طور پر دو ریٹ رائج ہیں:
    (۱) ایک وہ ریٹ جس پر سنار زیورات فروخت کرتے ہیں۔
    (۲) وہ ریٹ جس پر خود دوسرے لوگوں سے خریدتے ہیں۔ اس سلسلے میں حکم یہ ہے کہ اگر زکاة قیمت فروخت کے اعتبار سے ادا کی جائے تو بھی زکاة ادا ہوجائے گی البتہ قیمت خرید کے اعتبار سے زکاة ادا کرنا بہتر ہے، اس کے علاوہ سوال سے اگر کچھ اور مقصود ہوتو دوبارہ وضاحت کرکے سوال کریں پھر ان شاء اللہ جواب دیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند