عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 174328
جواب نمبر: 174328
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 274-212/B=03/1441
صورت مذکورہ میں اگر والد صاحب نے اپنی وفات سے پہلے اپنی مابقی زکاة کو ادا کرنے کی وصیت کی ہے اور مابقی زکاة کی تعیین کی ہے تو ورثہ کے ذمہ حسب وصیت مابقی زکاة کی رقم فقیروں ، محتاجوں کو دینا ضروری ہے۔ اور اگر انہوں نے اس کی وصیت نہیں کی ہے اور مابقی زکاة کی رقم متعین طور پر معلوم نہیں ہے تو پھر ورثہ کے لئے مابقی زکاة دینا ضروری نہیں، ہاں اگر سارے ورثہ بالغ ہوں اور سب بخوشی باپ کی طرف سے مابقی زکاة نکالنا چاہتے ہیں تو ایسا کرسکتے ہیں۔ یہ ورثہ کی طرف سے تبرع اور احسان ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند