• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 65491

    عنوان: میرے والد اور ہم سبھی زکاة کے پیسے غریب چچا كی بیٹی كی شادی میں خرچ كرنا چاہتے ہیں؟

    سوال: میرے چچا کی مالی حالت مضبوط نہیں ہے، وہ کوئی کام نہیں کرتے ہیں اور ایک چھوٹی پروپرٹی سے ملنے والے کریہ سے گذر بسر کررہے ہیں، ان کی بیوی اور بیٹیاں میں گھر میں سلائی اور ٹیوشن پڑھاکر پیسے کماتی ہیں۔ الحمد للہ، ہم مالی اعتبار سے مضبوط ہیں اور ہم ہر سال کچھ لاکھ روپئے زکاة میں دیتے ہیں ، چچا کی بڑی بیٹی کی شادی ہونے والی ہے، میرے والد اور ہم سبھی زکاة کے پیسے اس کی شادی کی تقریب کرنا چاہتے ہیں چچا کو بتائے بغیر کہ یہ زکاة کے پیسے ہیں تو کیا ان کو بتائے بغیر ایسا کرنا درست ہے؟کیا ان کی مدد کرنے کا یہ درست طریقہ ہے؟ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 65491

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1028-1001/H=10/1437

    اگر آپ کا چچا مستحق زکوة ہو، تو زکوة کا پیسہ بتائے بغیر نصاب سے کم کم کا مالک بنانے اور اور چچا کے قبضہ میں دیدینے سے اپنی زکوة ادا ہوجائے گی، کیونکہ فقہاء نے لکھا ہے کہ اتنا مال زکوة ایک ساتھ دینا کہ خود لینے والے پر بھی زکوة واجب ہوجائے مکروہ ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند