عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 21408
کیا میں اپنی زکاة اپنے بھانجے کی تعلیم پر خرچ کرسکتا ہوں؟ اس کی والدہ کی دوسری شادی ہوگئی ہے، اس کے والد اپنے پاس نہیں رکھتا ہے، میں اس کو پال پوش رہاہوں ، اب وہ چھ سال کا ہے ۔
کیا میں اپنی زکاة اپنے بھانجے کی تعلیم پر خرچ کرسکتا ہوں؟ اس کی والدہ کی دوسری شادی ہوگئی ہے، اس کے والد اپنے پاس نہیں رکھتا ہے، میں اس کو پال پوش رہاہوں ، اب وہ چھ سال کا ہے ۔
جواب نمبر: 21408
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د): 563=426-4/1431
جی ہاں بھانجے کی ملکیت میں بقدر نصاب سونا چاندی یا نقد روپئے نہیں ہیں تو آپ زکاة کی رقم اسے دے سکتے ہیں تاکہ تعلیم کی فیس ادا کرے، کتاب کاپی وغیرہ خریدسکے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند