عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 154893
جواب نمبر: 154893
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:7-4/M=2/1439
صورت مسئولہ میں جب مذکورہ عورت کی ملکیت میں اتنے زیورات ہوگئے ہیں کہ ان کی وجہ سے عورت صاحب نصاب بن چکی ہے تو اب اسی عورت کو زکاة دینا اور اس کا زکاة لینا جائز نہیں، اب خود اس عورت پر ان زیورات کی زکات نکالنا واجب ہے اگر زکاة کی ادائیگی کے لیے روپئے نہیں ہیں تو ان میں سے کوئی زیور بیچ کر زکاة نکالے سارے زیورات کو بیچنا ضروری نہیں، اور عورت آئندہ زکاة وصدقات واجبہ لینے سے احتراز کرے اگر عورت نے زیورات اپنی ملکیت سے نکال کر اپنی لڑکیوں کو دے کر مالک بنادیا ہو اور لڑکیاں بالغہ ہوں اور وہ صاحب نصاب ہوں تو خود ان لڑکیوں پر زکاة واجب ہوگی چاہے وہ لڑکیاں خود نکالیں یا ان کی طرف سے والدہ نکال دیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند