عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 57776
جواب نمبر: 57776
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 356-289/D=4/1436-U زکاة صدقات واجبہ مثلاً صدقہٴ فطر اور چرم قربانی کی رقوم مستحقین زکاة کومالک بناکر دینا ضروری ہے۔ لہٰذا جو غریب گھرانہ کے بچے ہیں انھیں نقد وظیفہ یا کتاب کاپی یا کپڑے وغیرہ زکاة کی رقم سے خریدکر دے سکتے ہیں، لیکن جو بچے مالدار گھرانے کے ہیں، انھیں یا اساتذہ کی تنخواہ یا مدرسہ کے دیگر مصارف میں زکاة صدقات کی رقم خرچ کرنا جائز نہیں، اس سے زکاة ادا نہ ہوگی۔ دیگر اخراجات اور اساتذہ کی تنخواہ امدادی رقوم سے پوری کی جائیں۔ حیلہ کس طرح کا کرنا چاہتے ہیں اسکا طریقہ تحریر کیجیے تو حکم لکھ دیا جائے گا۔ (۲) ان مدات میں بھی زکاة اور صدقات واجبہ کی رقمیں خرچ کرنا جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند