• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 68257

    عنوان: چار تولہ سونا اور سات آٹھ ہزار روپئے اکثر موجود رہتے ہیں، کیا مجھ پر زکاة فرض ہے؟

    سوال: میں طالب علم ہوں اور بالغ بھی ہوں، لیکن میری ضرورتیں والد صاحب ہی پوری کرتے ہیں، میں چار تولہ سونے کامالک ہوں جس پر ایک سال گذر چکاہے اور میرے بینک اکاؤنٹ میں میری بہن بھائیوں کی طرف سے ہدیہ دیئے گئے سات آٹھ ہزار روپئے اکثر موجود رہتے ہیں جن کو میں اپنی کچھ ضرورتوں میں بھی خرچ کرتاہوتو کیا مجھ پر زکاة فرض ہے؟

    جواب نمبر: 68257

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 936-915/Sd=11/1437 اگر چار تولہ سونا اور آپ کے پاس موجود نقد رقم مجموعی طور پر ساڑھے باون تولہ چاندی (۶۱۲/ گرام، ۳۶۰/ ملی گرام) کی قیمت کو پہنچ جاتے ہیں، تو سال گذرنے کے بعد آپ پر زکات فرض ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند