عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 175376
جواب نمبر: 175376
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 375-335/M=04/1441
حرف ضاد کو بالقصد خالص دال پڑھنا یا قصداً ظاء پڑھنا غلط ہے ضاد کا مستقل مخرج ہے حافّہٴ لسان یعنی زبان کی کروٹ اور اوپر داڑھوں کی جڑ سے ضاد نکلتا ہے، لہٰذا ضاد کو اس کے اپنے صحیح مخرج سے ہی ادا کرنا چاہئے ہاں ادائیگی کی آواز مشابہ بظا مسموع ہو تو حرج نہیں۔ ․․․․ ومخرج الضاد من أول حافة اللّسان وما یلیہا من الأضراس الخ (التفسیر الکبیر: المسئلہ لعاشرة ، کفایت المفتی: ۲/۱۳۱)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند