• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 150328

    عنوان: سورة الحدید کی تیسری آیت تفسير

    سوال: سورة الحدید کی تیسری آیت ہُوَ الْأَوَّلُ وَالْآخِرُ وَالظَّاہِرُ وَالْبَاطِنُ وَہُوَ بِکُلِّ شَیْءٍ عَلِیمٌ کی تفسیر کیا ہے ؟

    جواب نمبر: 150328

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 916-816/H=7/1438
    (پہلی آیاتِ مبارکہ میں بھی اللہ تعالیٰ جل شانہ کی پاکی کا بیان ہے اس آیتِ شریفہ میں اسی مضمون کو بیان کیا جاتا ہے)
    تفسیر بیان القرآن میں ہے: ”وہی (سب مخلوق سے) پہلے ہے اور وہی (سب کے فنائے ذاتی یا صفاتی سے) پیچھے․․․ اور وہی (مطلق وجود کے اعتبار سے دلائل سے نہایت) ظاہر ہے اور وہی (کنہِ ذات کے اعتبار سے نہایت) مخفی ہے (یعنی کوئی اس کی ذات کا ادراک نہیں کرسکتا) اور وہ (گو خود ایسا ہے کہ مخلوق کو من وجہٍ معلوم ہے اور من وجہ غیر معلوم لیکن مخلوق سب من کل الوجوہ اُس کو معلوم ہے) اور وہ ہرچیز کا خوب جاننے والا ہے اہ“ (تفسیر بیان القرآن مطبوعہ فیصل انٹرنیشنل دہلی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند