• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 66725

    عنوان: نشے میں سوتیلی ماں كے ساتھ چھیڑ چھاڑ كرنا

    سوال: زید کی پہلی زوجہ شائستہ پروین کا انتقال ہوچکا ہے جس کے بطن سے ایک لڑکا عبد اللہ اور دو لڑکیاں موجود ہیں، زید نے بعد وفات شائستہ دوسرا نکاح ایک طلاق شدہ عورت شبانہ سے کیا جس کے بطن سے تین لڑکے موجود ہیں۔ مسئلہ یہ ہے کہ ایک رات زید اور شبانہ گھر کے صحن میں بیٹے تھے رات کے کسی پہر شبانہ اٹھ کر کمرے میں تنہا جاکر لیٹ گئی تھوڑی دیر کے بعد باہر لیٹا ہوا عبد اللہ ابن زید عمر ۲۵ سال بھی اٹھ کر کمرے میں شبانہ کے پاس لیٹ گیا اور شبانہ (جوکہ عبد اللہ کی سوتیلی ماں ہے) کو لپٹ گیا اور سینہ پر ہاتھ پھیرنے لگا شبانہ نے زید سمجھا (چونکہ کمرے میں اندھیرا تھا) پھر شک ہونے پر اٹھ کر دیکھا تو عبد اللہ تھا، شبانہ فوراً پلنگ سے اتری اور عبد اللہ کو برا بھلا کہتی ہوئی باہر آکر زید کو جگایا اور ساری بات بتائی، زید نے عبد اللہ کو ڈانٹ کر ڈنڈے سے پٹائی کی اور گھر میں نہ آنے کی تاکید کرتے ہوئے گھر سے نکال دیا، عبد اللہ کا کہنا تھا کہ میں کچھ نشہ میں تھا مجھ سے غلطی ہوئی مجھے معاف کردیں، ایسے حالات میں زید شبانہ کا نکاح درست ہے یا فسخ ہوگیا؟

    جواب نمبر: 66725

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 781-781/M=8/1437 سوال میں ذکر کردہ تفصیل اگر سچ ہے اور یہ ثابت ہے کہ عبد اللہ بن زید اپنی سوتیلی ماں (شبانہ) کے پاس لیٹا ہے اور بدن کو لپٹ گیا ہے اور سینہ پر ہاتھ پھیرا ہے اور رات کی تاریکی اور خلوت میں یہ عمل ہوا ہے تو اغلب یہی ہے کہ شہوت کے ساتھ ہوا ہے پس مذکورہ فعل کی وجہ سے شبانہ اپنے شوہر (زید) پر حرام ہوگئی ۔ اگر عبد اللہ سے یہ غلطی نشے کی حالت میں ہی سرزد ہوئی ہو تب بھی مسئلے کے حکم پر کوئی فرق نہیں پڑے گا ۔ زید پر لازم ہے کہ شبانہ سے متارکت اختیار کر لے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند