عنوان: زید نے اپنی بیوی کو لکھا کہ اگر تو 6:30/ تک نہ آئی تو تجھے ایک طلاق،اگر آکر گھر کا نام لیا تو دو طلاق ، زید کی بیوی فاطمہ 6:30/ سے پہلے زید کے گھر چلی گئی ، پچاس دن رہنے کے بعد زید نے اس کو اپنے گھر جانے کی اجازت دیدی، چند دن اپنے گھر رہنے کے بعد فاطمہ زید کے گھر واپس آگئی، بیس دن رہنے کے بعد اپنے گھر چلی گئی ، اس صورت میں تحریر کے مطابق کتنی طلاق واقع ہوگی؟ خاص کر زید کی تحریر ، ” اگر آکر واپس جانے کا نام لیا تو دو طلاق“ سے کتنی طلاق ہوگی؟ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔
سوال: زید نے اپنی بیوی کو لکھا کہ اگر تو 6:30/ تک نہ آئی تو تجھے ایک طلاق،اگر آکر گھر کا نام لیا تو دو طلاق ، زید کی بیوی فاطمہ 6:30/ سے پہلے زید کے گھر چلی گئی ، پچاس دن رہنے کے بعد زید نے اس کو اپنے گھر جانے کی اجازت دیدی، چند دن اپنے گھر رہنے کے بعد فاطمہ زید کے گھر واپس آگئی، بیس دن رہنے کے بعد اپنے گھر چلی گئی ، اس صورت میں تحریر کے مطابق کتنی طلاق واقع ہوگی؟ خاص کر زید کی تحریر ، ” اگر آکر واپس جانے کا نام لیا تو دو طلاق“ سے کتنی طلاق ہوگی؟ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔
جواب نمبر: 2666801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 1659=462-1431
زید نے جو دو شرط لگائی تھی ان میں سے پہلی شرط کہ اگر تو 6:30تک نہیں آئی تو تجھے ایک طلاق یہ شرط پائی نہیں گئی اس لیے اس سے کوئی طلاق واقع نہیں، البتہ زید نے جو دوسری شرط لگائی تھی کہ ”اگر آکر گھر کا نام لیا تو دو طلاق“ اس میں تفصیل یہ ہے کہ اگر زیدنے بیوی کو اجازت اس کے مطالبہ کے بغیر دی تھی تو اس سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی، البتہ اگر اس نے اجازت بیوی کے کہنے پر دی تھی تو زید کی بیوی پر دو طلاق رجعی واقع ہوگئی تھی اور چند دن رہنے کے بعد اگر زید کی بیوی آگئی تھی اور دونوں زوجین کی طرح رہنے لگے تھے تو اس سے رجعت بھی ہوگئی تھی اب زید کو آئندہ صرف ایک طلاق کا حق حاصل ہوگا، آئندہ کبھی بھی ایک طلاق اگر اپنی بیوی کو دیدیتا ہے تو اس کی بیو پر تین طلاق واقع ہوجائے گی اور وہ مغلظہ بائنہ ہوکر زید پر حرام ہوجائے گی اور زید کے لیے بغیر حلالہ شرعی اس سے دوبارہ نکاح کرنا حرام ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند