معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 21912
ایک مجلس میں تین طلاقوں کے متعلق ایک سوال کے جواب میں فرمایا ہے کہ ذاکر نائک گمراہ ہے اور دوسروں کو بھی گمراہ کرتا ہے، میرا سوال ہے کہ کیا ابن تیمیہ بھی گمراہ تھے۔
ایک مجلس میں تین طلاقوں کے متعلق ایک سوال کے جواب میں فرمایا ہے کہ ذاکر نائک گمراہ ہے اور دوسروں کو بھی گمراہ کرتا ہے، میرا سوال ہے کہ کیا ابن تیمیہ بھی گمراہ تھے۔
جواب نمبر: 2191201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 789=557-5/1431
جس مسئلہ میں جمہور علماء سلف وخلف کا اتفاق ہو اس مسئلہ میں عدول کرنا جائز نہیں، علامہ ابن تیمیہ بھی اس مسئلہ میں جمہور علماء کی مخالفت کرنے کی وجہ سے غلطی پر تھے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر مرد شادی کا اصلی مقصد پورا کرنے پر قادر نہ ہو اور بیوی اس سے طلاق مانگے تو مرد اس کے خلاف غلط بیان دینا شروع کردیتاہے پھر وہ اس کودو طلاق دیتاہے تو کیا تیسری طلاق بھی دینی پڑے گی؟یا وہ پہلے ہی بائنہ ہوچکی ہے؟ چونکہ اس کا شوہر سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
2213 مناظرکیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ انسان اپنی بیوی کو تین طلاق دے اور چار آدمیوں کے سامنے دے، اب اس کی بیوی اس سے جدا ہوجاتی ہے۔ پانچ چھ مہینہ کے بعدبیوی واپس اس گاؤں میں آتی ہے تو گاؤں کیبڑے لوگ ان میں ناراضگی کی وجہ بنا کر ان کی صلح کرا دیتے ہیں جب کہ موقع پر موجود چار آدمیوں نے ان کو منع کیا، لیکن کوئی نہ مانا۔ اب کیا حکم ہے ان لوگوں کے بارے میں؟ برائے کرم رہنمائی فرمائیں۔
1738 مناظردسمبر
2006میں نکاح ہوا، شادی کے چار مہینہ کے بعد علیحدگی ہوگئی۔ میں طلاق چاہتا تھا
(دوبارہ صلح کی کوشش کی گئی لیکن کامیاب نہ ہوسکی)۔ آمنے سامنے طلاق ، لیکن کوئی
گواہ نہیں۔ وہ اپنے گھر اپنی فیملی کے ساتھ رہتی ہے، اور نوکری کررہی ہے۔ میں
دوسرے شہر چلا گیا۔ علیحدگی کے ایک سال کے بعد اور تصفیہ کی ناکامی کے بعد میں نے
تحریری طلاق کا راستہ اختیار کیا، اور تین تحریر ی طلاق نامہ بھیجا ہر طلاق کے خط
کے درمیان ایک مہینہ کے وقفہ کے ساتھ اور اس کی کاپی قاضی اور دوسرے دو گواہوں کے
پاس بھی بھیجی۔قاضی اور دوسرے گواہوں کو تینوں خطوط موصول ہوئے۔ طلاق نامہ کی پہلی
کاپی میری سابقہ بیوی کو موصول ہوئی۔ لیکن اس نے بقیہ دو خطوط کو ڈاکیہ کے ذریعہ
سے وصول کرنے اور اس پر دستخط کرنے سے انکار کردیا۔میری سابقہ بیوی نے کوئی بھی
مالی دعوی نہیں کیانیز مہر بھی قبول کرنے سے منع کردیا۔ قاضی نے ایک سال تک مسلسل
اس سے درخواست کی کہ وہ اپنے حقوق کے لیے دعوی کرے لیکن ...
اگر
کوئی شخص جو کہ نکاح میں ہے لیکن اس نے کبھی بھی اپنی بیوی سے تنہائی میں ملاقات
نہیں کی ہے اس نے اپنی بیوی کو ایک طلاق دی۔ لیکن اگر اس کی نیت ایک سے زائد طلاق
کی تھی لیکن اس نے زبانی طور پر ایک ہی طلاق دی (اپنے دل میں ایک سے زائد کی نیت
کے ساتھ)، تو کیا یہ ایک شمار ہوگی یا زیادہ؟