معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 170669
جواب نمبر: 17066901-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 906-761/D=09/1440
جی ہاں اس کے زندہ ہوتے ہوئے کسی دوسری لڑکی سے آپ نے نکاح کیا تو اس پر تین طلاق واقع ہو جائے گی۔
اس کا حل یہ ہے کہ نہ آپ خود نکاح کا ایجاب و قبول کریں نہ کسی کو وکیل بنائیں کہ وہ آپ کی طرف سے ایجاب و قبول کرے بلکہ کسی مسئلہ جاننے والے شخص سے اپنے حالات بتائیں پھر وہ آپ کے منشا کو سمجھ کر فضولی کی حیثیت سے آپ کا نکاح اس لڑکی سے کردے جس سے آپ چاہتے ہیں پھر آپ اس نکاح کی منظوری فعل کے ذریعہ دیں مثلا مہر کی کچھ رقم بھیج دیں۔
فضولی کے نکاح میں کچھ تفصیل اور باریکی ہے لہٰذا آپ خود بھی کسی عالم سے بالمشافہہ اسے سمجھ لیں گے اور جو فضولی نکاح پڑھائے وہ بھی سمجھ لے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ہمارے ایک دوست کے بھائی ہیں ، خواجہ معین الدین جو فی الحال گھریلو مسائل سے بہت پریشان ہیں برائے مہربانی شریعت کی رو سے ان کی پریشانی کا حل بتادیں۔ وہ صاحب کاروبار کے لیے آٹھ آٹھ دن کے لیے سفر میں جاتے ہیں تو اسی دوران ان کی بیوی بدکاری کر بیٹھتی ہے۔ کسی طرح یہ بات انھیں معلوم پڑنے پر وہ اپنی بیوی کو بہت مارتے ہیں اور اس کو قسم دے کر پوچھنے پر وہ اپنی بدکاری کوقبول بھی کرلیتی ہے۔ تو پھر وہ صاحب بیوی سے علیحدگی اختیار کرکے پھر رہے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ بیوی کو چھوڑ دیں کسی بھی قیمت پر اپنے ساتھ رکھنے کو تیار نہیں ہیں اور ان کے تین چھوٹے بچے بھی ہیں جو فی الحال ماں کے ساتھ رہ رہے ہیں۔ اس صورت میں انھیں کیا کرنا چاہیے بیوی کو طلاق دیں، یا اس سے خلع لیں؟ یا پھر قانونی کاروائی چلائیں؟ یا پھر اس کی غلطی کو معاف کرکے اپنے نکاح میں رکھیں؟ اس بدکاری سے کیا نکاح باقی رہے گا؟ یا پھر کون سی تدبیر اختیار کی جائے؟ اگر طلاق یا جدائی ہوجائے تو بچے کس کے پاس رہیں گے؟ برائے مہربانی شریعت کے اعتبار سے جواب عنایت فرماویں۔
2292 مناظرعورت کی طلاق معتبر نہیں
11740 مناظردو
سال پہلے احمد نے نازیہ سے شادی کی۔ شادی کے وقت دونوں جانب سے گواہوں کے سامنے اس
بات پر معاہدہ ہوا تھاکہ اس صورت میں اگر احمد نازیہ کو طلاق دیتاہے تو وہ اس کو
طلاق بدعت (یعنی ایک وقت میں تین مرتبہ طلاق دینا)کے ذریعہ سے طلاق نہیں دے سکتا
ہے ۔ اور اس کے بجائے وہ اس کواحسن طریقہ سے(ایک طلاق ایک مہینہ میں․․․․)
طلاق دے سکتا ہے۔ یہ شق نکاح نامہ میں داخل کی گئی تھی۔ اب احمد ایک دن نازیہ کے
سامنے کہتا ہے کہ میں تم کو طلاق دیتا ہوں تین مرتبہ۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا طلاق
پوری ہوچکی ہے؟ میں ایک وکیل ہوں اورمیرا نظریہ یہ ہے کہ چونکہ مسلم شادی ایک
معاہدہ ہے اور اوپر مذکورکیس میں جو شرط نکاح نامہ میں لکھی ہوئی تھی وہ قرآن اور
حدیث کی بے ادبی تو نہیں کرتی ہے؟ کیوں کہ اس میں کوئی طلاق نہیں ہے۔ برائے کرم
تفصیل سے جواب عنایت فرماویں۔
عورت کو تیسرا خون آنے کے کتنےدنوں بعد عدت ختم ہوتی ہے؟
12696 مناظرمیری شادی 2005میں ہوئی۔ 2005 تک ہماری زندگی بہت خوش گوار گزری۔ 2005میں میں سعودیہ عربیہ آگیا۔میرے سعودیہ آنے کے بعد میری بیوی کاناجائز تعلق میرے سگے بھانجے کے ساتھ ہوگیا۔ میں نے اس کوسعودی سے فون پر بھی او رخط کے ذریعہ بھی بہت سمجھایا ۔ لیکن و ہ نہیں سمجھی۔ جولائی 2007میں میں چھٹی گیا تو معاملہ طلاق تک بڑھ گیا لیکن کچھ رشتہ داروں کے سمجھانے کی وجہ سے ہم ساتھ رہنے لگے۔ میں رمضان میں کاروبار کے سلسلہ میں مدراس گیا۔ ۔۔۔۔۔؟
1974 مناظرمیرا سوال یہ ہے کہ طلاق لکھ کر دی جائے یا سامنے بولی جائے تو ہو جاتی ہے؟ کیا ذہن میں سوچنے سے بھی ہو جاتی ہے یا نہیں؟ میرے ساتھ گزشتہ چند مہینوں سے میری اور میری بیوی کے درمیان کچھ مسئلہ چل رہا ہے۔ تو میں کبھی کبھی ذہن میں ہی سوچتا ہوں کہ اس کو طلاق دے دوں گا اگر نہیں سمجھی.... اس طرح ذہن میں مختلف خیالات آتے رہتے ہیں... تو کیا اس سے شادی میں کچھ فرق پڑتا ہے؟ اور ایک بار میری بیوی ناراض ہوکر چلی گئی تھی اس بیچ میرے بیٹے کی طبیعت بہت خراب ہوگئی تھی مگر وہ آنے کا نام نہیں لے رہی تھی۔ میں جب اسپتال میں دیکھنے گیا اپنے بیٹے کو تو اس کی حالت دیکھ کر میں اپنی بیوی کو بولا کہ دل تو کرتا ہے کہ تم کو اس وقت طلاق دے دوں۔ اس کے بارے میں بھی بتائیے گا۔
7156 مناظرمیں نے طلاق سے متعلق ایک سوال پوچھا تھا جس کا جواب مجھے فتوی نمبر10592مجھے موصول ہوا۔ میں کچھ وضاحت کرنا چاہتا ہوں۔ (۱)میں اپنی بیوی کو طلاق دینا نہیں چاہتا ہوں میں اس کے ساتھ رہنا چاہتا ہوں لیکن وہ میرے ساتھ رہنا پسند نہیں کرتی ہے ،کیوں کہ وہ مزید بچے نہیں چاہتی ہے، وہ جنسی تعلقات کو پسند نہیں کرتی ہے۔ اس نے یہ بھی کہا کہ ہم دونوں کے درمیان کوئی ذہنی مفاہمت نہیں ہے۔(۲)میں اس کو اپنی بچی نہیں دینا چاہتا ہوں، کیوں کہ میں جانتا ہوں کہ وہ اس کو اپنی طرح کی تعلیم دے گی۔ کیا میں اس سے اپنی بچی کو زبردستی لے سکتا ہوں، کیوں کہ میں جانتا ہوں کہ وہ مجھ سے طلاق چاہتی ہے لیکن میں اس کے ساتھ رہنا چاہتا ہوں۔ اس کے طلاق کی ذاتی خواہش کی وجہ سے کیا اس کو اپنے تمام حقوق جیسے مہر اور بچے وغیرہ چھوڑ دینے چاہئیں؟ برائے کرم جلد جواب عنایت فرماویں۔
2443 مناظر