• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 23898

    عنوان: میرے ایک دوست نے اپنی ساس کواپنی بیوی کے بارے میں ایک ایس ایم ایس (پیغام) بھیجا کہ ” مجھے تیری بیٹی سے طلاق کرنی ہے، طلاق، طلاق، طلاق“ براہ کرم، بتائیں کہ کیا اس سے طلاق ہوگئی ؟ چونکہ اس کے بعد شوہر کا کہناہے کہ میں نے اس کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا۔ 

    سوال: میرے ایک دوست نے اپنی ساس کواپنی بیوی کے بارے میں ایک ایس ایم ایس (پیغام) بھیجا کہ ” مجھے تیری بیٹی سے طلاق کرنی ہے، طلاق، طلاق، طلاق“ براہ کرم، بتائیں کہ کیا اس سے طلاق ہوگئی ؟ چونکہ اس کے بعد شوہر کا کہناہے کہ میں نے اس کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا۔ 

    جواب نمبر: 23898

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 1149=887-8/1431

    اگر شوہر بحلف یہ اقرار کرتا ہے کہ اس نے طلاق کی نیت سے مذکورہ بالا ایس ایم ایس نہیں بھیجا ہے تو صورت مسئولہ میں بیوی پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند