• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 30198

    عنوان: زید نے دوسروں کے زبردستی کرنے پر اپنی بیوی کو طلاق دیدی ہے تو کیا ایسی طلاق جائزہے؟

    سوال: زید نے دوسروں کے زبردستی کرنے پر اپنی بیوی کو طلاق دیدی ہے تو کیا ایسی طلاق جائزہے؟ اس حالت میں زید کا اپنی بیوی کے ساتھ رہنا کیسا ہے؟ زید کو اپنی بیوی کے ساتھ رہنے کے لیے کیا صورت ہے؟

    جواب نمبر: 30198

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 524=349-4/1432 زبردستی یا کسی کے دباوٴ میں آکر طلاق دینے سے بھی طلاق ہوجاتی ہے، طلاق المکرہ واقع (ہدایہ: ۱/۳۵۸، کتاب الطلاق) زید نے اگر اپنی بیوی کو ایک یا دو طلاق رجعی دی ہے تو اس کے لیے اپنی بیوی کے ساتھ رہنا جائز ہے، عدت کے اندر اگر ہمبستری کرلی یا شہوت کے ساتھ مس کردیا تو رجعت ہوجائے گی اور آئندہ دو یا ایک طلاق کا مالک رہے گا۔ بشرطیکہ اس نے اس سے قبل کوئی طلاق نہ دی ہو، اور اگر تینوں طلاقیں دے دی تو تینوں طلاقیں واقع ہوکر عورت بائنہ مغلظہ ہوگئی، اب شرعی حلالہ کے بغیر بیوی کو دوبارہ نکاح میں نہیں لاسکتے۔ قال في الہدایة: وإذا طلق الرجل امرأتہ تطلیقةً أو تطلیقتین فلہ أن یراجعہا في عدتہا رضیت بذلک أو لم ترض، والرجعة أن یقول: راجعتکِ أو راجعتُ امرأتي، أو یطأہا أو یقبلہا أو یلمسہا بشہوة إلخ (ہدایہ: ۲/۳۹۴، کتاب الطلاق، باب الرجعة)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند