معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 60226
جواب نمبر: 60226
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 720-685/Sn=10/1436-U (۱) شرعی خلع کے لیے شوہر کی رضامندی بھی ضروری ہے، شوہر کی رضامندی کے بغیر محض بیوی کی درخواست پر جبراً جو خلع لیا گیا وہ شرعی خلع نہیں ہے، اس سے بیوی شوہر کے نکاح سے نہیں نکلی۔ (۲) صورت مسئولہ میں عورت ”ناشزہ“ ہے؛ اس لیے جب تک شوہر کی مرضی کے بغیر عورت میکے میں رہے گی، اس کا نفقہ شوہر کے ذمہ لازم نہیں ہے۔ لا نفقة لأحد عشر: مرتدة، ومقبلة ابنہ․․․․․․ و خارجة من بیتہ بغیر حق وہی الناشزة حتی تعود إلخ (در مع الشامی: ۵/ ۲۸۵، باب النفقة، ط: زکریا، دیوبند) نوت: جبر خلع سے متعلق تفصیلات اور دلائل کے لیے دیکھیں خیر الفتاوی (۵/۲۵۲ تا ۲۶۸) اور احسن الفتاوی (۵/۳۸۳ تا ۴۰۲)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند