معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 4042
اگر مرد شادی کا اصلی مقصد پورا کرنے پر قادر نہ ہو اور بیوی اس سے طلاق مانگے تو مرد اس کے خلاف غلط بیان دینا شروع کردیتاہے پھر وہ اس کودو طلاق دیتاہے تو کیا تیسری طلاق بھی دینی پڑے گی؟یا وہ پہلے ہی بائنہ ہوچکی ہے؟ چونکہ اس کا شوہر سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اگر مرد شادی کا اصلی مقصد پورا کرنے پر قادر نہ ہو اور بیوی اس سے طلاق مانگے تو مرد اس کے خلاف غلط بیان دینا شروع کردیتاہے پھر وہ اس کودو طلاق دیتاہے تو کیا تیسری طلاق بھی دینی پڑے گی؟یا وہ پہلے ہی بائنہ ہوچکی ہے؟ چونکہ اس کا شوہر سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
جواب نمبر: 404201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 897/ ھ= 897/ ھ
تیسری طلاق کی ضرورت نہیں، اگر دو بائنہ دی تھیں، بعد انقضائے عدت، عورت نکاح ثانی کرسکتی ہے، اسی طرح اگر رجعی دی تھی مگر عدت میں رجعت نہ کی تب بھی عدت گذرجانے پر تعلق ختم ہوجائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرا نام نہاہے ، حنفی مسلک سے تعلق رکھتی ہوں۔ میر ی شادی تین سال پہلے ہوئی تھی۔ شادی کے بعد صرف چار مہینے سسرال میں رہی ، اس کے بعد میں میکے آگئی ۔ میں اس وقت میں حمل سے تھی۔ میرا بچہ اسپتال میں ضائع ہوگیا۔علاج بھی چلا، یہ با ت سب کو معلوم ہے۔ اس کے بعد میں سسرال واپس نہیں گئی۔ دوسال اورچھ مہینے سے میرا شوہر کے ساتھ کسی بھی طرح کا کوئی تعلق نہیں رہا ہے ، نہ جسمانی نہ پیسوں سے ، حتی کہ میں نے ان کودیکھا بھی نہیں۔ اب مجھے طلاق ہوگئی ہے ، کیا مجھ پر عدت واجب ہے؟ میں نے ایک عالم سے معلومات کی تھی تو مجھے بتایا گیا کہ حنفی مسلک کے مطابق اگر چار مہینے تک میاں بیوی ایک دوسرے سے الگ رہے تو طلاق ہوجاتی ہے ، تو کیا مجھے دوسال پہلے طلاق ہوگئی تھی؟ اگر ایسا ہے تو کیا میری عدت پوری ہوچکی؟ براہ کرم، میری رہنمائی فرمائیں۔
274 مناظرمیری شادی کو تین سال پورے ہوئے ہمارا ایک دو سال کا بیٹا بھی ہے جو اب اسی کے پاس ہے۔ شادی کے بعد میری بیوی مجھ پر بہت شک کرتی تھی اور میری سگی بہن اور رشتہ داروں کے ساتھ میرا ناجائز رشتہ رکھنے کا الزام لگاتی تھی، اور مجھ سے ہمیشہ جھگڑتی تھی۔ پچھلے سال جب میں انڈیا چھٹی پرآیا تھا تو اس کا رویہ ویسا ہی تھا۔ اور ایک دن اس نے اس کی بڑی بہن اور اس کے بچوں کے سامنے جو کہ سب بالغ ہیں میرے ہاتھ میں قرآن دیا اور مجھ سے طلاق مانگا۔ میں بھی کتنا برداشت کرتا میں نے اسے اسی وقت تین بار طلاق بولا (تجھے طلاق دیا)، اب وہ اور اس کی بہن جھوٹ بولتی ہیں کہ اس نے طلاق نہیں مانگی، بلکہ میں نے اسے طلاق دیا ۔ حالانکہ مجھے پتہ تھا کہ وہ لوگ جھوٹ بولیں گے، اس لیے میں نے ان کیکچھ باتیں میرے موبائل میں ویڈیو ریکارڈنگ کرکے رکھ لی ہیں۔ وہ حل کرکے مجھ سے پھر رشتہ جوڑنا بھی چاہتی ہے۔ میں اب اس عورت سے رشتہ نہیں جوڑنا چاہتا۔ اب میں اس کا اور بچہ کا خرچ بھی نہیں بھیجتا ہوں۔ فی الحال وہ اپنے ماں کے گھر رہتی ہے، کیوں کہ میں کرائے کے گھر میں رہتا تھا اور یہ واقعہ ہونے کے فوراً بعد میں کویت چلا آیا اور اسے کرایہ اور خرچ کا پیسہ بھیجنا بند کردیا۔ اب اس کے بڑے بھائی لوگ میرے انڈیا آنے کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ وہ مجھے مار سکیں۔ میں آپ لوگوں سے گذارش کرتا ہوں کہ مجھے دارالافتاء کے لیٹر پیڈ پر اس بارے میں فتوی لکھ کر بھیجیں۔ کہ یہ طلاق ہوچکی ہے یا نہیں؟ اورحلالہ کااصل طریقہ کیا ہے ،تاکہ میں آپ کا خط ان کے بھائیوں کو بھیج سکوں اور ان کو سمجھ میں آجائے۔ وہ لوگ مجھ سے رشتہ جاری رکھنے کے لیے زور دے رہے ہیں۔
302 مناظرحضرت
میرے بھائی نے 1998میں اپنی بیوی کو فون پر طلاق دی اور پھر ان میں علیحدگی ہو گئی
اب دس سال بعد میرے بھائی کی سابقہ بیوی دوبارہ شادی کرنا چاہتی ہے اور انھوں نے
کوئی دوسری شادی بھی نہیں کی ۔تو کیا حلالہ کا طریقہ ہی اپنانا پڑے گا؟ اور اگر
حلالہ کے لیے صرف نکاح کر کے بغیر جماع طلاق کروادی جائے اور عدت پوری ہونے پر
بھائی کا نکاح کردیا تو یہ طریقہ صحیح ہوگا یا نہیں؟
طلاق کے بعد حلالہ کروانا کیا ہے؟ اگر طلاق کے بعد حلالہ کروانے کے لیے نکاح کیا گیا اور یہ نکاح اس نیت سے کیا گیا کہ ایک یا دو دن بعد طلاق کرا دی جائے گی تو کیا یہ نکاح جائز ہے؟
482 مناظرکیا دباؤ میں دی گئی طلاق معتبرہے؟ میری سہیلی پانچ مہینہ کی حاملہ تھی جب اس کے شوہر کے ساتھ ایک گرم بحث ہوئی، اس نے طلاق کے لیے اصرار کیا اور اس پر بہت زیادہ مصر ہوئی۔ اس نے اپنے شوہر کو دھمکی دی کہ اگر وہ اس کو طلاق نہیں دے گا تو وہ اپنے آپ کو مار ڈالے گی اس لیے اس کے شوہر نے اس کو زبانی طور پر تین مرتبہ طلاق دی اگر چہ وہ اس کو طلاق دینا نہیں چاہتا تھا، بعد میں دونوں پچھتائے ٹھنڈے ہونے کے بعد اور انٹرنیٹ پر فتوی لیا اور اب ایک ساتھ رہ رہے ہیں۔ لیکن میری سہیلی کیو ٹی وی میں بیان سننے کے بعد فکر مند ہے کہ نکاح باقی نہیں ہے اور شوہر کے ساتھ رہنا حرام ہے۔دونوں علیحدہ ہونا نہیں چاہتے ہیں، ان کے پاس دو لڑکیاں ہیں یہ سال گزشتہ مئی 2009میں پیش آیا۔ مفتی صاحب برائے کرم تمام ممکنہ ثبوت اور حدیث کے ساتھ فتوی عنایت فرماویں کیوں کہ یہ فتوی میری سہیلی کی قسمت کا فیصلہ کرے گا اور اس کے بچوں کا۔ میری سہیلی کا شوہر اس کو طلاق دینے پر تیار نہیں تھا لیکن صرف اپنی بیوی کی طرف سے بہت زیادہ دباؤ کے تحت اس نے طلاق کہا اس کی زندگی کو بچانے کے لیے اور بچے کی زندگی بچانے کے لیے۔ برائے کرم ہم کو بتائیں کہ کیا طلاق معتبر ہے اور اب ہم کو کیا کرنا ہوگا؟
212 مناظر