• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 30515

    عنوان: اگر کسی عورت کے تین بچے ہیں اور اس کے شوہر نے صاف الفاظ میں خط کے ذریعہ تین طلاق لکھ کر بھیج دیا ہو ، لیکن بعد میں وہ اسے اپنی غلطی بتاکر کہ میں نے غصہ کی حالت میں طلاق دی تھی ، پھر سے مطلقہ کو دوبارہ رجوع ہونے کا آفر کرتاہوں۔ دوسری جانب بیوی اپنے والدین کی نصیحتوں کو ٹھکرا کر اپنی مرضی سے گھر سے باہر جا کر اپنے سابق شوہر سے دوبارہ نکاح کرکے رجوع کرلیتی ہے تو اس عورت کے بارے میں شریعت کاکیا حکم ہے؟کیا اس عورت سے والدین اور بھائی بہن سب تعلق رکھ سکتے ہیں یا پھر قطع تعلق کرلینا چاہئے؟بغیر حلالہ کیئے ہوئے اس شوہر سے نکاح کرنے کی اسلام میں کوئی گنجائش ہے؟براہ کرم، اس بارے میں تفصیلی جواب دیں ۔ 

    سوال: اگر کسی عورت کے تین بچے ہیں اور اس کے شوہر نے صاف الفاظ میں خط کے ذریعہ تین طلاق لکھ کر بھیج دیا ہو ، لیکن بعد میں وہ اسے اپنی غلطی بتاکر کہ میں نے غصہ کی حالت میں طلاق دی تھی ، پھر سے مطلقہ کو دوبارہ رجوع ہونے کا آفر کرتاہوں۔ دوسری جانب بیوی اپنے والدین کی نصیحتوں کو ٹھکرا کر اپنی مرضی سے گھر سے باہر جا کر اپنے سابق شوہر سے دوبارہ نکاح کرکے رجوع کرلیتی ہے تو اس عورت کے بارے میں شریعت کاکیا حکم ہے؟کیا اس عورت سے والدین اور بھائی بہن سب تعلق رکھ سکتے ہیں یا پھر قطع تعلق کرلینا چاہئے؟بغیر حلالہ کیئے ہوئے اس شوہر سے نکاح کرنے کی اسلام میں کوئی گنجائش ہے؟براہ کرم، اس بارے میں تفصیلی جواب دیں ۔ 

    جواب نمبر: 30515

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب):345=314-3/1432

    تین طلاقیں لکھنے کے بعد طلاق مغلظہ ہوگئی، اس میں حلالہ شرعی کے بغیر پہلے شوہر کے پاس نہیں جاسکتی۔ عورت نے جو کچھ کیا وہ ناجائز وحرام کام کیا اور قرآن کے خلاف کام کیا۔ قرآن میں دو طلاقوں کے دینے کے بعد مذکورہے کہ ﴿فَاِنْ طَلَّقَہَا فَلَا تَحِلُّ لَہُ مِنْ بَعْدُ حَتَّی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہُ﴾ یعنی تین طلاقوں کے بعد حلالہ شرعی کیے بغیر پہلے شوہر کے یہاں عورت نہیں رہ سکتی۔ یہ حرام کام ہوگا۔ دونوں کو فوراً علاحدہ ہونا چاہیے، اگر نہ مانیں تو ان دونوں سے تعلق قطع کرنا درست ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند