• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 13902

    عنوان:

    مفتی صاحب پاکستان میں عدالت تین بار نوٹس بھیجتی ہے اگر شوہر عدالت میں نہ آئے تو عدالت عورت کو خلع دے دیتی ہے۔ کیا اس طرح خلع ہو سکتا ہے، بے شک مرد کی اس میں رضا مندی نہ ہو؟ اور کیا عورت دوسری شادی کرسکتی ہے؟ اور خلع کا صحیح طریقہ کیا ہے تفصیل سے لکھ دیں؟

    سوال:

    مفتی صاحب پاکستان میں عدالت تین بار نوٹس بھیجتی ہے اگر شوہر عدالت میں نہ آئے تو عدالت عورت کو خلع دے دیتی ہے۔ کیا اس طرح خلع ہو سکتا ہے، بے شک مرد کی اس میں رضا مندی نہ ہو؟ اور کیا عورت دوسری شادی کرسکتی ہے؟ اور خلع کا صحیح طریقہ کیا ہے تفصیل سے لکھ دیں؟

    جواب نمبر: 13902

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 991=991/م

     

    خلع کا طریقہ یہے کہ عورت، شوہر سے کہے کہ: میں مہر کے بدلے خلع (علاحدگی) چاہتی ہوں، اور شوہر اس کو منظور کرتے ہوئے کہے کہ میں نے خلع دیدیا، بس خلع ہوگیا، خلع میں زوجین کی رضامندی ضروری ہے، صرف عورت کے مطالبہٴ خلع پر جب تک کہ مرد اس کو قبول نہ کرے، خلع نہیں ہوسکتا، اور جب تک عورت شوہر کے نکاح سے پوری طرح آزاد نہ ہوجائے دوسری جگہ شادی نہیں کرسکتی، خلع کے معاملہ میں پاکستانی عدالت کے فیصلے اور طریقہٴ کار ہمارے سامنے نہیں، اس لیے اس بارے میں کچھ لکھنے سے معذرت ہے، مقامی علماء ومفتیان کرام سے اس بارے میں رجوع فرمائیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند