• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 162533

    عنوان: بلا وجہ شرعی عورت کا شوہر سے خلع یا طلاق مانگنے کا حکم، نیز اس کا کفارہ کیا ہے؟

    سوال: کیا خلع لینا گناہ ہے؟ اگر گناہ ہے تو اگر کوئی خلع لے لے تو اس کوکیا کفارہ ادا کرنا پڑے گا؟

    جواب نمبر: 162533

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1107-939/N=11/1439

    (۱): بلا وجہ شرعی عورت کا شوہر سے طلاق یا خلع لینا ناجائز ہے، احادیث میں اس پر وعیدیںآ ئی ہے، ایک حدیث میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بلا وجہ شوہر سے طلاق مانگنے والی عورت پر جنت کی خوشبو حرام ہوگی اور ایک حدیث میں طلاق یا خلع چاہنے والی عورتوں کو نفاق والی کہا گیا ہے۔

    (۲): اگر کسی عورت نے بلاوجہ شرعی شوہر سے خلع یا طلاق لے لی تو وہ توبہ واستغفار کرے اور اگر تین سے کم طلاق ہوں اور شوہر عورت کو دوبارہ نکاح میں واپس لانے پر راضی ہو تو اسی سے نکاح کرلے ۔اور اگر طلاق یا خلع کے مطالبہ کی کوئی معقول وجہ ہو تو حکم دوسرا ہوگا۔

    عن ثوبانقال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: أیما امرأة سألت زوجھا طلاقاً في غیر ما بأس فحرام علیھا رائحة الجنة، رواہ أحمد والترمذي وأبو داود وابن ماجة والدارمي، وعن ابن عمرأن النبي صلی اللہ علیہ وسلم قال: أبغض الحلال إلی اللہ الطلاق رواہ أبو داود (مشکاة المصابیح، کتاب النکاح، باب الخلع والطلاق، الفصل الثاني، ص: ۲۸۳، ط: المکتبة الأشرفیة دیوبند)، عن أبي ھریرةأن النبي صلی اللہ علیہ وسلم قال: المنتزعات والمختلعات ھن المنافقات، رواہ النسائي (المصدر السابق، الفصل الثالث، ص: ۲۸۴)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند