• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 68007

    عنوان: اگر تم نے کچھ ایسا کیا تو میں تمہیں چھوڑ دوں گا، پر بات مجھے یاد نہیں، کیا اس بات سے میرے نکاح پر کوئی فرق پڑتا ہے؟

    سوال: حضرت کچھ وقت پہلے میں اپنی زوجہ سے غصے میں کہہ دیا تھا کہ اگر تم نے کچھ ایسا کیا تو میں تمہیں چھوڑ دوں گا، پر بات مجھے یاد نہیں، کیا اس بات سے میرے نکاح پر کوئی فرق پڑتا ہے؟ کیونکہ آج میں نے ایک بیان میں سنا ہے کہ پڑتا ہے۔ آپ رہنمائی فرمائیں، میں بہت پریشان ہوں ۔

    جواب نمبر: 68007

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1045-1067/N=10/1437 اگر آپ نے اپنی بیوی سے صرف یہ الفاظ کہے کہ ”اگر تم نے کچھ ایسا کیا تو میں تمھیں چھوڑڈوں گا“ ، طلاق اور چھوڑدینے سے متعلق آپ نے مزید کوئی لفظ نہیں کہا تو ان الفاظ کی وجہ سے آپ کی بیوی پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی؛ کیوں کہ یہ طلاق کی دھمکی کے الفاظ ہیں، طلاق دینے کے الفاظ نہیں ہیں اور دھمکی کے الفاظ سے طلاق واقع نہیں ہوتی، اور آپ نے جو کچھ سنا وہ صحیح نہیں۔ اور اگر آپ نے طلاق اور چھوڑدینے سے متعلق کچھ اور الفاظ بھی کہے ہیں تو حکم دوسرا ہوسکتا ہے، ایسی صورت میں پوری تفصیل کے ساتھ دوبارہ سوال کیا جائے۔ قال فی الفتاوی الھندیة (کتاب الطلاق، الباب الثاني في إیقاع الطلاق، الفصل السابع فی الطلاق بالألفاظ الفارسیة۱: ۳۸۴، ط: مکتبة زکریا دیوبند) : سئل نجم الدین عن رجل قال لامرأتہ: اذھبي إلی بیت أمک، فقالت: طلاق دہ تا بروم، فقال: تو برو من طلاق دمادم فرستم، قال: لا تطلق؛ لأنہ وعد کذا فی الخلاصة اھ ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند