• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 57161

    عنوان: صورت مسئولہ میں كیا ایلاء ہوگیا

    سوال: میرا نکاح 24/05/2010 کو ہما ناہید سے ہوا تھا، نکاح کے بعد وہمارے گھر آئی تو وہ شوہر، ساس اور سسر کا خیال نہیں رکھتی تھی ، یہ سلسلہ چار سال تک چلا، ایک دن جب میں گھر پہ نہیں تھا تب وہ گھر سے چلی گئی ، 16/4/2014 کو وہ گھر سے گئی تھی۔لیکن جانے سے پہلے وہ یہ کہہ کے گئی کہ میں نے نکاح قبول نہیں کیا تھا اور آپ میرے لیے غیر محرم ہیں۔4/08/2014 کو میں نے اسے ایک قانونی نوٹس بھیجا کہ اگر پندر دنوں کے اندر وہ گھر واپس نہیں آئی تو میں دوسری شادی کرلوں گا اور اس کی میری زندگی میں بیوی کی حیثیت سے دخل اندازی ختم ہوجائے گی اور اس کے لیے سسرال کا دروازہ ہمیشہ کے لیے بند سمجھا جائے گا،یہ قانونی نوٹس اس نے وصول نہیں کیا اور اسے اس نے واپس بھیج دیا۔20/08/2014 کو اسی قانونی نوٹس کی باتیں میں نے اخبار میں چھپوادی ، اس بات کو چار مہینے ہونے جارہے ہیں ۔ شوہر ایلاء کا استعمال کرکے طلاق دے سکتاہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ میں نے جو قانونی نوٹس بھیجا، کیا اس سے ایلاء طلاق سمجھا جائے گا؟

    جواب نمبر: 57161

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 24-200/D=3/1436-U

    صورت مذکورہ میں ایلاء کی صورت تو نہیں پائی جارہی ہے، لہٰذا ایلاء کے اعتبار سے کوئی حکم بھی عائد نہیں ہوتا البتہ ”میری زندگی میں بیوی کی حیثیت الخ“ کا جملہ عربی کے جملہ ”لستِ لي بامرأة“ کا مرادف ہوسکتا ہے جس کا حکم یہ ہے کہ اگر طلاق کی نیت سے یہ جملہ کہا گیا ہو تو شرط یعنی پندرہ دنوں کے اندر گھر واپس نہیں آئی پائے جانے کی صورت میں ایک طلاق رجعی واقع ہونے کا حکم ہوگا اور اگر طلاق کی نیت نہیں تھی تو کسی قسم کی طلاق واقع نہ ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند