معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 21779
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل میں کہ اگر کسی شوہر نے اپنی بیوی کو غصہ میں آکر ایک بار طلاق کا لفظ کہہ دیا کہ میں نے تجھے طلاق دی تو اس کا اثر ان کے رشتہ پر کیسا پڑے گا اور اس کا کفارہ کیسے ادا ہوگا؟ آپ کے جواب کا متمنی اس مسئلہ پر جلدی روشنی ڈالیں۔
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل میں کہ اگر کسی شوہر نے اپنی بیوی کو غصہ میں آکر ایک بار طلاق کا لفظ کہہ دیا کہ میں نے تجھے طلاق دی تو اس کا اثر ان کے رشتہ پر کیسا پڑے گا اور اس کا کفارہ کیسے ادا ہوگا؟ آپ کے جواب کا متمنی اس مسئلہ پر جلدی روشنی ڈالیں۔
جواب نمبر: 21779
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 582=582-5/1431
شوہر ایک بار طلاق کہنے کا اقرار کرتا ہے یا اس پر شرعی شہادت موجود ہے تو اس کا حکم یہ ہے کہ ایک طلاق رجعی اس کی بیوی پر واقع ہوئی، اس صورت میں شوہر عدت کے اندر رجعت کرسکتا ہے، یعنی بغیر نکاح کے بیوی کو اپنی زوجیت میں قول وعمل کے ذریعہ لوٹا سکتا ہے اورعدت کے بعد بغیر حلالہ کے نکاح جدید کرسکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند