• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 58094

    عنوان: زید نے اپنی بیوی سے کہا ” اور آج میں کہہ رہا ہوں کہ اگر آئندہ تمہیں یہ بات اشارے میں بھی کہی کہ تم اس شادی سے خوش نہیں ہو، تمہیں طلاق “۔

    سوال: زید نے اپنی بیوی سے کہا ” اور آج میں کہہ رہا ہوں کہ اگر آئندہ تمہیں یہ بات اشارے میں بھی کہی کہ تم اس شادی سے خوش نہیں ہو، تمہیں طلاق “۔ یہ بات زید نے غصے میں اپنی بیوی کو ڈرانے کے لیے کہی تھی اور فوراً ہی اپنے الفاظ واپس لے لیے تھے، لیکن زید کی بیوی نے کچھ دنوں بعد یہ بولا کہ وہ یہ شادی کرکے پچھتا رہی ہے، تو میرا سوال یہ ہے کہ : (۱) کیا شرط فوراً واپس لینے سے ختم ہوجاتی ہے؟ (۲) کیا طلاق ہوئی؟ (۳) اگر طلاق ہوئی تو طلا رجعی ہوئی یا بائن؟ (۳) اور کیا ہر بار بیوی کے اس بات کے بولنے سے ایک طلاق اورہوجائے گی؟زید اور اس کی بیوی ایک دوسرے سے بہت خوش ہیں اور دونوں ساتھ رہنا چاہتے ہیں؟

    جواب نمبر: 58094

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 578-641/L=5/1436-U (۱) (۲) (۳) (۴)

    کسی چیز پر طلاق کو معلق کرنے کے بعد اس کو ختم نہیں کیا جاسکتا؛ اس لیے اگر بیوی نے شادی سے ناخوشی کا اظہار کیا تو اس کی وجہ سے ایک طلاق بیوی پر واقع ہوگئی جس میں شوہر کو تا وقت عدت رجعت کا اختیار ہوگا، واضح رہے کہ اس سے طلاق صرف ایک مرتبہ واقع ہوگی، ایک مرتبہ کے بعد اس جملے کے بولنے سے طلاق واقع نہ ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند