• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 57223

    عنوان: ایک شخص نے طلاق دی اور اس پر جادو کا اثر تھا تو کیا طلاق واقع ہوگئی؟

    سوال: ایک شخص نے طلاق دی اور اس پر جادو کا اثر تھا تو کیا طلاق واقع ہوگئی؟ میرے شوہر کے والدین کو یہ معلوم نہیں تھا کہ میں اور اور میرے شوہر نے نکاح کرلیاہے، کیوں کہ وہ لوگ تعدد ازدواج کے خلاف تھے، اور مجھے بات معلوم نہیں تھی۔نکاح کے بعد مجھے یہ بات معلوم ہوئی، اور میں ان کی بیوی تیسری بیوی ہوں۔کچھ مہینوں کے بعد میرے شوہر کے والدین کو میرے بارے میں معلوم ہوا تو ان کے والدین نے ان سے کہا کہ اس کو (مجھ کو) اور دوسری بیوی کو طلاق دو، ورنہ ہم ناراض ہوجائیں گے۔لیکن میں اپنے شوہر سے طلاق لینا نہیں چاہتی تھی اور نہ وہ مجھے طلاق دینا چاہتے تھے، مگر ساتھ ساتھ میرے شوہر اپنے والدین کی نافرمانی کرنے اور ناراض کرنے سے ڈرتے تھے۔ پھر میرے شوہر نے مدینہ اور ترکی کے شیوخ سے فتوی پوچھا ، ان سب نے فتوی دیا کہ ایک کو چھوڑ کو ساری بیویوں کو طلاق دیناہوگی ، کیوں کہ والدین کا حکم ہے،اور اس کو اپنے والدین کی بات ماننی ہوگی۔پھر میرے شوہر نے کہا کہ مجھے طلاق دینا ہوگی ، لیکن میں نے منع کرتے ہوئے کہا کہ ایسا نہ کریں تو انہوں نے میں اس بارے میں غور کروں گا۔ انہوں نے دوسری بیوی کو طلاق دیدی۔ لیکن اس کے بعد وہ بہت پریشان ہوئے ، پھر ان کو ان کی گاڑی میں ایک عجیب چیز ملی ،کوئی تعویذ تھا ، اس کو دکھانے کے لیے وہ شیخ کے پاس گئے اور پھر معلوم ہوایہ کیا تھا۔شیخ نے کہا کہ صرف جادوگر ہی یہ کرسکتے ہیں، انہوں نے اس کو جلانے کے لیے کہا ، لیکن اس کے بعد میرے شوہر بالکل بدل گئے ، چیخنا اور چلانا شروع کردیا کہ سبھی عورت بری ہیں اورمیں ان سے نفرت کرتاہوں،بعدمیں جب ہم ان کو کہتے کہ آپ نے ایسا کہا تو وہ کہتے کہ میں نے ایسا کچھ نہیں کہا ۔ ایک مرتبہ انہوں نے مارکیٹ میں ایک عورت کی پٹائی کردی، بعد میں انہوں نے اس عورت سے معافی مانگی ۔ میں نے مقامی مسجد کے اما م سے اس بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا انہیں کسی عامل کے پاس لے جائیں جو سحر وغیرہ کا علاج کرتے ہیں تاکہ معلوم ہوجائے کہ آیا ان پر سحر کیا گیا ہے یا نہیں؟ مگر میں ان کو اپنے ساتھ نہیں لے جاسکتی کیوں کہ وہ کہتے ہیں کہ میں ٹھیک ہوں۔میرے شوہر نے مجھے ایک طلاق دی جب ان کے والدین نے اس کا مطالبہ کیا تھا۔ دوسری اور تیسری طلاق میرے شوہر نے ان الفاظ سے دی ہے :”جب تم باہر جاؤ تو تم مجھ سے اجازت مت لو۔ اب تم آزاد ہو “۔ میں نے ان سے پوچھا کہ آپ نے مجھے کتنی طلاق دی ہے تو انہوں نے جواب دیا :” بس“ ، ختم ہے“۔

    جواب نمبر: 57223

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 207-173/Sn=4/1436-U (۱)

    پہلی مرتبہ شوہر نے جو طلاق دی تھی، اس میں کیا الفاظ استعمال کیے تھے؟ (۲) پہلی طلاق کے بعد سے سوال میں مذکور دوسرے واقعے کے درمیان کتنا عرصہ گذرا؟ (۳) اس دوارن آپ دونوں کے درمیان ازدواجی تعلقات قائم رہے، یا دونوں الگ تھلگ رہتے آئے؟ (۴) شوہر نے دوسری مرتبہ جو یہ الفاظ کہے کہ جب تم باہر جاوٴ الخ، اس وقت سابق طلاق کا ذکر ہورہا تھا، شوہر نے اسی کے نتیجے کے طور یہ جملہ استعمال کیا یا اس سے از سر نو طلاق دینا مقصود تھا؟ شوہر سے معلوم کرکے نیز سیاق وسباق کی روشنی میں تحریر کریں۔ (۵) شوہر نے سوا ل کے اخیر میں مذکور جملے جس وقت کہے اس وقت ان کی دماغی حالت کیسی تھی؟ ہرایک سوال کا الگ الگ جواب لکھیں، پھر ان شاء اللہ حکم شرعی تحریر کیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند