• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 55846

    عنوان: میرے شوہر نے مجھے تین طلاق دیدی تھی ایک مجلس میں جب میں حمل سے تھی ، ولادت کے بعد انہوں نے بغیر تجدید نکاح کے رجوع کرلیا، کیا یہ جائز ہے؟

    سوال: میرے شوہر نے مجھے تین طلاق دیدی تھی ایک مجلس میں جب میں حمل سے تھی ، ولادت کے بعد انہوں نے بغیر تجدید نکاح کے رجوع کرلیا، کیا یہ جائز ہے؟ پھر کچھ مہینوں کے بعد جھگڑا ہونے پر انہوں نے مجھے دوبارہ طلاق دی اور کہا میں اپنی والدہ اوربہن کا رد عمل دیکھنا چاہتاہوں، اس مرتبہ بھی انہوں نے تین مرتبہ طلاق دی تھی،پھر انہوں نے رجوع کیا۔ پھر جھگڑا ہونے پر انہوں نے مجھے دوبارہ طلاق دی ، اس مرتبہ بھی تین طلاقتھی ، دو بارہ انہوں نے رجوع کیا ، اس کے بعد انہوں نے مجھے دوبارہ طلاق دے کرپھر رجوع کرلیا۔ وہ کہتے ہیں کہ میرا غصہ کنٹرول سے باہر تھا،۔ اور ابھی معلوم ہوا ہے کہ کسی نے دشمنی سے اس پرجادو کردیاہے۔ اس لیے میرا سوال یہ ہے کہ کیا ہم میاں بیوی کے درمیان طلاق واقع ہوگئی ہے؟کیا نئے مہر کے ساتھ تجدید نکاح کی کوئی گنجائش ہے؟میرے شوہر کا کہنا ہے کہ انہوں نے کبھی مجھے طلاق دینے کاارادہ نہیں کیاتھا بلکہ وہ مجھے ٹھنڈا کرنا چاہتے تھے اورجھگڑا ختم کرنا چاہتے تھے ، وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ وہ سخت ذہنی کش مکش میں تھا اور سخت میں غصے میں بھی کہ معلوم نہیں ہوتاتھا کہ وہ کرے؟براہ کرم،اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 55846

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1566-491/L=12/1435-U مذکورہ بالا صورت میں جب آپ کے شوہر نے پہلی مرتبہ آپ کو تین طلاق دی تھی اسی وقت تینوں طلاقیں آپ پر واقع ہوگئیں تھی اس کے بعد آپ کے شوہر کا آپ سے رجعت کرلینا درست نہ تھا، رجعت کا حق صرف دو طلاق تک رہتا ہے، تین طلاق کے بعد رجعت کاحق باقی نہیں رہتا، صریح الفاظ سے طلاق دینے میں نیت ضروری نہیں ہوتی، اب آپ فوراً علیحدگی اختیار کرلیں آپ کا اپنے شوہر کے ساتھ بغیر حلالہ شرعیہ کے رہنا جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند