• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 601464

    عنوان:

    شادی سے قبل مذاق میں ٹائپ كرنا كہ میں اپنی بیوی كو طلاق دیتا ہوں؟

    سوال:

    ایک آدمی نے شادی سے قبل مذاق میں ایک جگہ ٹائپ کیا کہ میں اپنی بیوی کو طلاق دیتا ہوں شادی کے بعد جب اس نے وہ فائل دوبارا کھولی تو سکرین پر لکھا آگیا کہ میں اپنی بیوی کو طلاق دیتا ہوں کیا اس طرح طلاق واقع ہوگی جبکہ آدمی کی طلاق کی نیت نہ تھا محض سابقہ ٹائپ شدہ تحریر کو دیکھنے کی نیت تھی۔

    جواب نمبر: 601464

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:355-271/L=4/1442

     طلاق کے وقوع کے لیے طلاق دیتے یا لکھتے وقت بیوی کا ہونا یا کم ازکم اضافت الی الملک ہونا ضروری ہے اور مذکورہ بالا صورت میں چونکہ شخصِ مذکور نے یہ جملہ ”میں اپنی بیوی کو طلاق دیتا ہوں“ اس وقت لکھا تھا جب وہ غیرشادی شدہ شدہ تھا ؛اس لیے اس لکھنے کی وجہ سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی اور نکاح کے بعد محض ان الفاظ کو دیکھنے کی وجہ سے بھی کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی؛کیونکہ طلاق کے وقوع کے لیے بیوی کی طرف صراحتا یا دلالةً نسبت کرتے ہوئے الفاظِ طلاق کا کہنا یا لکھنا ضروری ہے جو یہاں مفقود ہے ۔

    عن أبی ہریرة، قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: إن اللہ تجاوز لأمتی ما حدثت بہ أنفسہا، ما لم یتکلموا، أو یعملوا بہ(صحیح مسلم 1/ 116،رقم الحدیث: 201،باب تجاوز اللہ عن حدیث النفس والخواطر بالقلب، إذا لم تستقر) ورکنہ لفظ مخصوص(الدر المختار) وفی رد المحتار: ہو ما جعل دلالة علی معنی الطلاق من صریح أو کنایة.[الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 3/ 230) لو أجری الطلاق علی قلبہ وحرک لسانہ من غیر تلفظ یسمع لا یقع .[حاشیة الطحطاوی علی مراقی الفلاح شرح نور الإیضاح ص: 219)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند