• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 43568

    عنوان: تفریق بین الزوجین

    سوال: ہنا فی بلدنا مورشیوس منظمة تتولی التفریق بین الزوجین وصورتہ أن تبعث الزوجة بمہرہا إلی زوجہا وتطلب منہ الخلع وبعد مضي شہر تحکم المنظمة بین الزوجین بالتفریق بحکم الخلع رضي بہ الزوج أو لم یرض بہ․ فما حکم ہذا التفریق في الشریعة؟ وہل یصح الخلع بدون أن یرضی بہ الزوج؟ بینوا توجروا

    جواب نمبر: 43568

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 114-140/H=3/1434 لا یصح الخلع بدون أن یرضی بہ الزوج، وإذا بعثت الزوجة بمہرہا وتطلب منہ الخلع والمنظمة تحکم بالتفریق بین الزوجین بالتفریق رضي بہ الزوج أو لم یرض فہذا التفریق لیس بصحیح ہکذا یثبت من کتاب اللہ وسنة رسولہ ومن المعتبرات من کتب الفقہ والفتاوی وإن شئتَ أن تنظر إلی بسط والتفصیل فانظر إلی أحکام القرآن للجصاص: ۲/۱۹۳، مصنف عبدالرزاق: ۶/۴۸۲، بدائع الصنائع: ۳/۱۴۵ وغیرہا․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند