• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 10592

    عنوان:

    میری بیوی طلاق کی مانگ کرتی ہے اس وجہ سے کہ وہ جنسی تعلق کو پسند نہیں کرتی ہے، وہ اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کرتی ہے اوربچہ بھی نہیں چاہتی ہے (ہماری شادی کو چار سال ہوئے ہماری صرف ایک لڑکی ہے) وہ مجھے دوسری شادی کے لیے مجبور کرتی ہے۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ کیا یہ وجہ طلاق کے لیے درست ہے؟ کیا میں اس سے شادی کے اخراجات کا مطالبہ کرسکتا ہوں؟ اس نے مجھ سے یہ بھی کہا کہ مہر مت ادا کرو۔

    سوال:

    میری بیوی طلاق کی مانگ کرتی ہے اس وجہ سے کہ وہ جنسی تعلق کو پسند نہیں کرتی ہے، وہ اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کرتی ہے اوربچہ بھی نہیں چاہتی ہے (ہماری شادی کو چار سال ہوئے ہماری صرف ایک لڑکی ہے) وہ مجھے دوسری شادی کے لیے مجبور کرتی ہے۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ کیا یہ وجہ طلاق کے لیے درست ہے؟ کیا میں اس سے شادی کے اخراجات کا مطالبہ کرسکتا ہوں؟ اس نے مجھ سے یہ بھی کہا کہ مہر مت ادا کرو۔

    جواب نمبر: 10592

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 218=177/ ھ

     

    شادی کے اخراجات کا مطالبہ کرنا تو جائز نہیں ہے، البتہ صورتِ مسئولہ میں گنجائش ہے کہ مہر کے بدلہ خلع کرلیں، یعنی آپ مہر کے بدلہ میں ایک طلاق دیدیں، ایک سے زائد طلاق ہرگز نہ دیں۔ جو تفصیل بیوی کے حالات سے متعلق آپ نے لکھی ہے، اگر وہ تفصیل صحیح نقل کی ہے تو اس کے پیش نظر طلاق یا خلع کرلینا آپ کے حق میں ناجائز یا مکروہ نہیں ہے اور دوسری شادی آپ کے لیے کرلینے میں تو شرعاًا کچھ مانع ہے ہی نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند