• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 55428

    عنوان: شوہر طلاق كا انكار كرتا ہے اور گواہ اس كی گواہی دیتے ہیں؟

    سوال: محمد عارف ولد محمد نعیم خاں ساکن محلہ امام چوک جے پور کا نکاح رینا بانو بنت عبد المجید ساکن ضیا ء الدین کالونی گلی نمبر 2 مکان نمبر 10 ، 22/فروری 2013 کو ہوا تھا ۔ جن کا مہر معجل ایک سو رپییے (100) اور مہر موجل گیارہ ہزار روپے (11000) ہے ۔الحمد اللہ محمد عارف کے دو بچے بھی ہیں۔ لیکن محمد عارف اور انکی اہلیہ رینا بانو میں اپسی اختلافات اتنے بڑے کہ محمد عارف نے اپنی اہلیہ کو دو گواہوں کے سامنے تین طلاق دیدیں ۔ اب محمد عارف تینوں طلاقوں سے انکار کرتا ہے اور عدالت سے اپنا فیصلہ کرانا چاہتا ہے ۔ جبکہ دونو گواہ آج بھی یہ گواہی دینے کو تیار ہیں کہ محمد عارف نے ہمارے سامنے رینا بانو کو تین طلاق دیں ہیں۔رینا بانو اس وقت چھ(6) مہینے سے اپنے ماں باپ کے گھر رہتی ہے اور دونوں بچو ں کو محمد عارف اپنے گھر رکھتے ہیں۔برائے کرم اب یہ بتا دیں کہ رینا بانو کو کونسی طلاق ہوئی ،کیا اب رینا بنو اپنے شوہر محمد عارف کے پاس جا سکتی ہے یا نہیں ؟جا سکتی ہے تو کس سورت میں ؟ برائے کرم مسئلہ کی وضاحت فرمادیں عین کرم ہوگا۔ نوٹ:- محمد عارف اور رینا بانو میں آج بھی اختلافات

    جواب نمبر: 55428

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1674-1403/B=11/1435-U اس مسئلہ کو شرعی پنچایت میں پیش کریں، اگر دونوں گواہوں کی گواہی سے محمد عارف کا تین طلاق دینا ثابت ہوجاتا ہے تو پھر اس کا مُکرنا صحیح نہیں ہے۔ اس کی بیوی پر تینوں طلاقیں واقع ہوکر مغلظہ ہوگئیں۔ اور محمد عارف کے لیے اس کی بیوی حرام ہوگئی۔ اب حلالہ شرعی کے بغیر محمد عارف کے پاس نہیں جاسکتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند