• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 4246

    عنوان:

    ایک غیر مدخولہ لڑکی کو اگر اس کے شوہر کہہ دے کہ تجھے تین شرط پر طلاق، لڑکی کے کہنے پراس نے کہا کہ اب باری باری طلاق کا لفظ بولو۔ لڑکے نے ان الفاظ میں دوبارہ کہاتجھ کو طلاق ہے، طلاق ہے، طلاق ہے، اس صورت میں کونسی طلاق ہوئی؟آیا تینوں کی تینوں ہوگئیں یا صرف ایک ہی طلاق ہوئی؟یہ خیال میں رہے کہ اس نے ایک دفعہ کہا کہ تین شرط پرطلا ق اور پھر کہاطلاق? طلاق? طلاق۔ لڑکا اور لڑکی ایک ہی گھر میں ، مختلف کمروں میں رہتے رہے ہیں۔ اور ان کی کبھی خلوت صحیحہ بھی نہیں ہوئی ہے۔(شادی زبردستی کی تھی)۔ اب اگر وہ شادی کرنا چاہئے تو اس کا کیا حل ہے؟

    سوال:

    ایک غیر مدخولہ لڑکی کو اگر اس کے شوہر کہہ دے کہ تجھے تین شرط پر طلاق، لڑکی کے کہنے پراس نے کہا کہ اب باری باری طلاق کا لفظ بولو۔ لڑکے نے ان الفاظ میں دوبارہ کہاتجھ کو طلاق ہے، طلاق ہے، طلاق ہے، اس صورت میں کونسی طلاق ہوئی؟آیا تینوں کی تینوں ہوگئیں یا صرف ایک ہی طلاق ہوئی؟یہ خیال میں رہے کہ اس نے ایک دفعہ کہا کہ تین شرط پرطلا ق اور پھر کہاطلاق? طلاق? طلاق۔ لڑکا اور لڑکی ایک ہی گھر میں ، مختلف کمروں میں رہتے رہے ہیں۔ اور ان کی کبھی خلوت صحیحہ بھی نہیں ہوئی ہے۔(شادی زبردستی کی تھی)۔ اب اگر وہ شادی کرنا چاہئے تو اس کا کیا حل ہے؟

    جواب نمبر: 4246

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 481=449/ ل

     

    اگر طلاق شرط پر معلق کی جائے تو شرط کے تحقق پر طلاق واقع ہوتی ہے، لیکن اگر وہی شخص شرط کے تحقق سے پہلے طلاق دیدے تو طلاق واقع ہوجاتی ہے، اس لیے صورت مسئولہ میں اگر اس نے شرط کے وقوع سے پہلے طلاق دیدی تو طلاق واقع ہوگئی اور چونکہ طلاق متفرقاً دی گئی ہے اور عورت غیر مدخولہ ہے اس لیے ایک طلاق سے وہ بائنہ ہوگئی اوردوسری و تیسری طلاق لغو ہوگئی، اب وہ عورت بغیر عدت گذارے دوسرے مرد سے نکاح کرسکتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند