• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 602410

    عنوان:

    دباؤ پر تحریری طلاق كا حكم؟

    سوال:

    میرانام عظیم ہے ،میرے شادی کو دس سال ہوگئے ،میں نے حتی المقدور بیوی کے حقوق ادا کئے ،ایک ماہ پہلے میری بیوی برادری کی باتوں میں آکر مجھ سے مسلسل طلاق کا مطالبہ کرتی رہی ، پھر برادری والوں نے دباؤ ڈال کر اسٹامپ پیپر پر طلاق نامہ بنوایااور میں باربار یہ کہتارہا کہ میری طرف سے طلاق نہیں ہے ،تمہاری دباؤ کی وجہ سے دستخط کررہاہوں اور خدا کا کرنا یہ ہوا کہ قلم چلا نہیں صرف (عظ)آدھانام لکھ پایا۔

    اب سوال یہ ہے کہ اس سے طلاق ہوا کہ نہیں؟ شریعت کے مطابق جواب عنایت فرماکر عنداللہ ماجور ہوں اور مجھے شکریہ کا موقع دیں۔

    جواب نمبر: 602410

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 492-360/B=06/1442

     ایسا دباوٴ کہ دستخط نہ کرنے کی صورت میں جان یا عضو کا خطرہ تھا تو یہ جبر کی صورت ہے، ایسی حالت میں دستخط کرنے سے کوئی طلاق واقع نہ ہوگی۔

    وفي البحر أن المراد الإکراہ علی التلفظ بالطلاق، فلو أکرہ علی أن یکتب طلاق امرأتہ فکتب لا تطلق لأن الکتابة أقیمت مقام العبارة باعتبار الحاجة، ولا حاجة ہنا ۔ کذا فی الخانیة۔ (شامی: 2/421، مجتبائی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند