معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 39471
جواب نمبر: 39471
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 372-351/N=7/1433 زید نے اپنی بیوی کو پہلے ایک طلاق دی تو اس سے صرف ایک طلاق رجعی اقع ہوئی، پانچ دن بعد دوسری طلاق دیدی تو اب دو طلاقیں رجعی ہوگئیں اور اب تک اُسے عدت تک حلالہ شرعی کے بغیر رجعت کا حق تھا، لیکن جب اس نے ماں باپ کے برا بھلا کہنے پر مزید طلاقیں دیدیں تو اس کی بیوی پر تین طلاقیں واقع ہوگئیں اور وہ زید پر ایسی حرام ہوگئی کہ اب حلالہٴ شرعی سے پہلے وہ کسی صورت سے زید کے نکاح میں نہیں آسکتی: فَاِنْ طَلَّقَہَا فَلاَ تَحِلُّ لَہ مِنْ بَعْدُ حَتَّی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہ (الآیة) (سورہٴ بقرہ آیت: ۲۳۰) وقال في الفتاوی الہندیة (کتاب الطلاق في الرجعة فصل في ما تحل بہ المطلقة وما یتصل بہ: ۱/۴۷۳): وإن کان الطلاق ثلاثا في الحرة․․․․ لم تحل لہ حتی تنکح زوجا غیرہ نکاحا صحیحا ویدخل بہا ثم یطلقہا أو یموت عنہا کذا في الہدایة إھ․
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند