معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 16732
اگر
کوئی شخص طلاق کے الفاظ اتنی آہستہ سے کہتا ہے کہ وہ خود ہی اپنے الفاظ نہیں سن
پاتا ہے، توکیا اس سے طلاق ہوجائے گی؟
اگر
کوئی شخص طلاق کے الفاظ اتنی آہستہ سے کہتا ہے کہ وہ خود ہی اپنے الفاظ نہیں سن
پاتا ہے، توکیا اس سے طلاق ہوجائے گی؟
جواب نمبر: 16732
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب):1607=131tb-10/1430
طلاق میں نطق زبان سے ضروری ہے، اور کم ازکم اتنی زور سے کہے کہ وہ خود سن سکے اگر اس نے اس طرح کہا کہ اس نے خود نہیں سنا، یعنی الفاظ طلاق زبان پر جاری ہوئے کوئی ہلکی آواز بھی سنائی نہ دی تو اس سے کوئی طلاق واقع نہ ہوگی، جس طرح دل دل میں طلاق دینے سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوتی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند