معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 154779
جواب نمبر: 154779
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1431-1423/SN=2/1439
آپ کے سوال کا جو مفہوم سمجھ میں آیا وہ یہ کہ آپ نے اپنی بیوی کو طلاق دی اور کہا ”میری بیوی کو طلاق“ پھر سوال پوچھنے کے لیے ٹائپ کرتے وقت آپ نے اس جملہ ”میری بیوی کو طلاق“ کو دو دفعہ کاپی پيسٹ کرنے کا حکم معلوم کرنا چاہتے ہیں، پس اگر آپ کی مراد بھی وہی ہو جو ہمیں سمجھ میں آیا تو صورتِ مسئولہ کا حکم یہ ہے کہ اگر آپ نے دو دفعہ کاپی پیسٹ طلاق واقع کرنے کے لیے نہیں؛ بلکہ ٹائپنگ وغیرہ کی کسی ضرورت کے تحت کریں، تو اس کاپی پیسٹ کی وجہ سے مزید کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی، اگر آپ کا مقصد کاپی پیسٹ سے طلاق واقع کرنا ہو تو پھر اس سے مزید دو طلاق واقع ہوجائے گی اور پہلی ایک کے ساتھ مل کر مجموعی تین طلاق واقع ہوجائے گی اور بیوی حرمتِ غلیظہ کے ساتھ حرام ہوجائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند