• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 37245

    عنوان: زاہد نے اپنی بیوی کو ایک طلاق دی ہے ، بیوی آٹھ یا سات مہینے کی امید سے ہے، زاہد اسے واپس نکاح میں رکھنا چاہتاہے۔

    سوال: زاہد نے اپنی بیوی کو ایک طلاق دی ہے ، بیوی آٹھ یا سات مہینے کی امید سے ہے، زاہد اسے واپس نکاح میں رکھنا چاہتاہے۔ براہ کرم، رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 37245

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 506=506-3/1433 اگر زاہد نے بیوی کو صریح الفاظ میں طلاق دی ہے مثلاً یہ کہا کہ تجھے طلاق، تو ایسی صورت میں اس کی بیوی پر ایک طلاق رجعی واقع ہوئی، جس کا حکم یہ ہے کہ اگر عدت پوری ہونے سے پہلے یعنی صورت مسئولہ میں وضع حمل سے پہلے پہلے اگر رجوع کرلیا تو وہ اس کے نکاح میں بدستور باقی رہے گی، نکاح جدید کی ضرورت نہیں،اور اگر عدت تک رجوع نہیں کیا تو عورت بائنہ ہوجائے گی، پھر واپس منکوحہ بناکر رکھنے کے لیے نکاح جدید کی ضرورت ہوگی، اور اگر کنائی لفظ میں طلاق دی ہو یا ایک طلاق سے پہلے یا بعد میں کبھی کوئی طلاق دی ہو تو وضاحت فرماکر دوبارہ استفتاء کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند