• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 46262

    عنوان: رخصتی یعنی خلوتِ صحیحہ سے قبل اگر طلاق دی تھی تو وہ طلاق واقع ہوگئی اور نکاح بالکلیہ ختم ہوگیا

    سوال: میرا نکاح ہوگیا ہے ، رخصتی نہیں ہوئی ہے، نکاح کے بعد ہی میرے شوہر نے ایک طلاق دیدی ، مفتی صاحب سے پوچھا تو ہمارا رشتہ ختم ہوگیاہے، اگر لڑکی چاہے تو دوبارہ نکاح کرسکتی ہے ۔ مگر میری فیملی دوبارہ رسک لینا نہیں چاہتی ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ رخصتی کے بعد رشتہ ہوتاہے میاں بیوی کا وہ ہمارے بیچ فیل ہوچکاہے اور ایک طلاق دینے کے بعد بھی یہ رشتہ ہمارے بیچ قائم ہوا ہے، اس لیے حیض سے ہمارا رشتہ ختم نہیں ہوا ہے پر یہ بات میرے بارے اور میرے شوہر کے سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ کیا کریں؟ میرے گھروالے دوبار رشتہ کرنا اس لیے نہیں چاہتے ہیں کہ وہ غصہ کے بہت تیز ہیں، بالکل کنٹرول نہیں ہے، گالیادینا شرو ع ہوجاتے ہیں، رویہ بھی بہت خراب ہے۔ ہمارے گھروالوں کو ڈر ہے کہ وہ مجھ پر ہاتھ نہ اٹھالے ۔ یہ سچ ہے کہ ہم دونوں ایک دوسرے سے بہت پیار کرتے ہیں، پسند کی شادی ہے، پر کہیں کہیں نہ مجھے بھی ان کے غصہ سے ڈر لگتاہے ، سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ کیا کروں؟براہ کرم، میری مدد کریں؟یا کوئی دعا/وظیفہ بتائیں کہ میرے شوہر کی یہ عادت کی ختم ہوجائے، دعاؤں میں بہت تاثیر ہوتی ہے میں بھی ان کے ساتھ رہنا چاہتی ہوں اگر ان کی یہ عادت بدل سکتی ہے؟

    جواب نمبر: 46262

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 968-757/H=8/1434 رخصتی یعنی خلوتِ صحیحہ سے قبل اگر طلاق دی تھی تو وہ طلاق واقع ہوگئی اور نکاح بالکلیہ ختم ہوگیا ”اللہمَّ ألہمنا مراشد أمورنہا وأعذنا من شرور نفوسنا“ ہرنماز کے بعد گیارہ مرتبہ اول وآخر درود شریف گیارہ گیارہ دفعہ پڑھ کر دعا کا اہتمام جاری رکھیں اور یہی عمل رات کو سونے سے قبل کرلیا کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند