• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 39444

    عنوان: ساس كے ساتھ زنا كرنے سے بیوی سے نكاح ٹوٹ جائے گا؟

    سوال: ساجد کی ساس نے اس پر اپنے ساتھ زنا کا جھوٹا الزام لگایا اور اپنی بیٹی اور داماد کی طلاق کرادی۔ دو مرد اور دو عورتیں گواہی دے رہے ہیں کہ ساجد کی ساس بد چلن ہے تو کیا یہ طلاق ہوگی؟ اور کیا سا س کے ساتھ زنا کرنے سے بیوی کے ساتھ نکاح ٹوٹ جائے گا؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 39444

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1289-1045/B=7/1433 صورت مذکورہ میں اگر داماد طلاق دینے کا اقراری ہے تو طلاق دینے سے طلاق واقع ہوجائے گی۔ اگر کسی نے اپنی ساس کے ساتھ زنا کیا اور اس کی تصدیق ہوگئی تو زانی کی بیوی ہمیشہ کے لیے حرام ہوجائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند